اگر حقائق کو پس پشت ڈال کر چترال کی صوبائی سیٹ کم کی گئی تو ہم اسکو سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے ا ور اس سلسلہ میں ہر آئینی راستہ اختیار کریں گے۔مولانا عبد الاکبر چترالی

Print Friendly, PDF & Email

پشاور (نمائندہ چترال میل) جماعت اسلامی کے رہنما، سابق ممبر قومی اسمبلی مولانا عبد الاکبر چترالی، ڈسٹرکٹ ناظم چترال حاجی مغفرت شاہ اور امیر جماعت اسلامی ضلع چترال مولانا جمشید احمد نے چترال کی صوبائی سیٹ کی کمی کو الیکشن کمیشن میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے بیرسٹر اسد الملک اور محب اللہ تریچوی کی وساطت سے آج ایک کھلا خط الیکشن کمیشن کو ارسال کیا ہے خط میں چترال کے محل وقوع، رقبہ کی وسعت، تور غر کو ایک لاکھ71 ہزار کی آبادی پر صوبائی سیٹ برقرار رکھنے قبائلی علاقوں کو چار لاکھ آبادی پر ایک قومی سیٹ دینے جب کہ چترال کو دو ضلعوں میں تقسیم ہونے کے باوجود ایک صوبائی سیٹ سے محروم کرنے کو بنیا د بنایا گیا ہے مولانا عبد الاکبر چترالی نے کہا کہ اگر حقائق کو پس پشت ڈال کر چترال کی صوبائی سیٹ کم کی گئی تو ہم اسکو سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے ا ور اس سلسلہ میں ہر آئینی راستہ اختیار کریں گے۔