آئل ٹینکرز کے ہڑتال کے نتیجے میں تیل کی سپلائی نہ ہونے کے باعث چترال میں پٹرول اور ڈیزل کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال (محکم الدین) آئل ٹینکرز کے ہڑتال کے نتیجے میں تیل کی سپلائی نہ ہونے کے باعث چترال میں پٹرول اور ڈیزل کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔ اور ضلع بھر میں کئی پٹرول پمپوں کو تیل ختم ہونے پر بند کر دیا گیا ہے۔ چترال کو تیل سپلائی کرنے والے کیریج کنٹریکٹرز آئل ٹینکرز کے کرایوں میں اضافے کا مطالبہ کرتے ہوئے ہڑتال کیا ہے۔ اور گذشتہ ایک ہفتے سے چترال کو تیل کی ترسیل بند ہوگئی ہے۔ پمپوں میں موجود اسٹاک ختم ہو چکے ہیں۔ جس کی وجہ سے بدھ کے روز آمدروفت میں لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔ چترال سے باہر جانے والے مسافر گاڑیاں ڈیزل نہ ملنے کے باعث سفر جاری نہ رکھ سکیں۔ اسی طرح بعض گاڑیوں کے مسافروں کو سفر کے دوران ہی تیل ختم ہونے پر سڑکوں پر رات گزارنی پڑی۔ آمدورفت کی سہولت نہ ملنے کے باعث ملازمین کی دفاتر میں اور بچوں کی سکولوں میں حاضری انتہائی کم رہی۔ جبکہ مریضوں کو بھی ہسپتالوں تک پہنچانا مشکل ہو گیا۔ گاڑیوں کی نقل و حمل نہ ہونے کے برابر تھی۔ پمپ مالکان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا۔ کہ اوگرا نے آئل ٹینکرز کے کرایوں میں اضافہ کرنے کی یقین دھانی کے باوجود اُس پر عملدرا ٓمد نہیں کیا۔ ٹینکرز کے سائز میں کمی کا اضافی بوجھ ڈال دیا ہے۔ جس پر آئل ٹینکرز نے اپنے مطالبات کے حق میں ہڑتال کی ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ اُن کے پاس موجود سٹاک اب ختم ہو چکا ہے۔ اور اب بھی مسئلے کے حل کی امید نظر نہیں آتی۔ انہوں نے کہا۔ کہ عوام اور ڈرائیور اُنہیں ڈرا دھمکا رہے ہیں۔ حالانکہ جب تک آئل ٹینکر تیل نہیں لے آئیں گے۔ وہ تیل کسی کو دینے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔ درین اثنا عوام نے بھی اس پر شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ اور مسئلہ حل نہ کرنے کی صورت میں سڑکوں پر نکلنے کا اظہار کیا ہے۔