روہنگیا مسلمانوں کے مزید 8گاؤں نذر آتش، 20ہزار جاں بحق، ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے رپورٹ جاری

Print Friendly, PDF & Email

برما+نیویارک+ینگون(مانیٹرنگ ڈیسک) اقوام متحدہ کی نمائندہ تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق برمی افواج اور بدھسٹوں کی جانب سے روہنگیا میں مسلمان ابادی پر گزشتہ رات سے پھر حملہ 8گائوں مزید جلادیے ذیدو ڈونگسراکوئیمونگ ڈونگمنگڈو راتھی ڈونگ اور پوتھی ڈونگ جن میں مسلمانوں کی اکثریت تھی زبردستی نکالنے کی سرتوڑ کوشش کے بعد مختلف گائوں کو گھیرے میں لے کر آگ لگادی،جبکہ نہتے روہنگیامسلمانوں پر فائرنگ کے سلسلے میں 2سو سے زائد مسلمان زخمی 12جاں بحق ہوگئے، تاز ہ ترین رپورٹ کے مطابق اب تک برمی افواج 27سو گائوں کو صفحہ ہستی سے مٹاچکے ہیں جن میں تقریباً 20ہزار سے افراد جاں بحق جبکہ50ہزار افراد زخمی ہوچکے ہیں 25اگست کو شروع ہونے والا قتل عام نہ تھم سکا۔انسانی حقوق کے لیے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر زید بن رعد الحسین نے کہا ہے کہ میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کو سیکورٹی آپریشن میں نشانہ بنایا جانا ان کی نسل کشی کی واضح مثال ہے۔ جنیوا میں حقوق انسانی کمیشن کونسل میں روہنگیا کے بحران پر خطاب کرتے ہوئے زید راض الحسین نے میانمار کی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ ریاست رخائن میں جاری ظالمانہ ملٹری آپریشن کو ختم کرے، ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اقوام متحدہ نے مختلف رپورٹس سیٹلائٹ سے لی گئی سیکورٹی فورسز اور لوکل ملیشیا کی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ روہنگیا کے گاؤں کو اگ لگا رہے ہیں، ماورائے عدالت قتل کے مسلسل واقعات دیکھنے میں آئے۔ دوسری جانب میانمار سے نقل مکانی کرنے والے متعددروہنگیا مسلمان بارودی سرنگ سے ٹکرا کر شدید زخمی اورمعذور ہوگئے۔برطانوی ٹی وی نے ان روہنگیا مسلمانوں سے بات چیت کی ہے، جو میانمار میں ہونے والے تشدد سے بھاگتے ہوئے بظاہر فوج کی جانب سے بچھائی گئی بارودی سرنگوں سے زخمی ہوئے۔بنگلہ دیش میں ایسے ہی ایک 15 سالہ بچے کا علاج کیا جارہا ہے، جو اپنی دونوں ٹانگوں سے محروم ہوچکا ہے۔اسی ہسپتال میں ایک خاتون کا کہنا تھا کہ جب اس پر اور اس کے خاندان پر فائرنگ کی گئی تو ایک بارودی سرنگ پر گر گئی،ڈاکٹروں کا بھی کہنا تھا کہ بارودی سرنگوں سے زخمی ہونے والے افراد زیادہ آرہے ہیں۔