ضلعی حکومت چترال کے پسماندہ علاقوں کے مسائل حل کرنے کے سلسلے میں سنجیدہ ہے۔ ضلع ناظم مغفرت شاہ

Print Friendly, PDF & Email

چترال (محکم الدین ) ضلع ناظم چترال مغفرت شاہ نے کہا ہے۔ کہ ضلعی حکومت چترال کے پسماندہ علاقوں کے مسائل حل کرنے کے سلسلے میں سنجیدہ ہے۔ یہی وجہ ہے۔ کہ موجودہ بلدیاتی نظام میں بے شمار مسائل کے باوجود ہم نے بریر ویلی کی سڑک کو بہتر بنانے کیلئے ایک کروڑ روپے فنڈ فراہم کی ہے۔ اور مزید سڑک کی تعمیر کیلئے اپنی بساط سے بڑھ کر فنڈ کی فراہمی کی کوشش کریں گے۔ ہم بریر ویلی کے مسلم اور کالاش برادری کے مسائل کو یکساں طور پر حل کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عید کے چوتھے روز بریر ریسٹ ہاؤس میں مقامی لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جس میں مسلم اور کالاش مرود و خواتین موجود تھے۔ انہوں نے کہا۔ کہ تما م سیاسی قیادت کے مقابلے میں مجھ تک رسائی انتہائی آسان ہے۔ اور میرے بریر ویلی کے ساتھ نہایت گہرے اور قدیم مراسم ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ الیکشن سے پہلے ضلعی حکومت اور ناظمین کے جو وسیع اختیارات کے گُن گائے گئے تھے۔ وہ کھوکھلے ثابت ہوئے۔ ہمیں فنڈ اور اختیارات دونوں سطحی طور پر دیے گئے۔ جن سے عوام کے مسائل حل کرنا ممکن ہی نہیں تھا۔ لیکن یہ لوگوں کی مہربانی ہے۔ کہ انہوں نے ہمارے ساتھ بھر پور تعاون کیا، اور قلیل فنڈ کے باوجود ہم لوگوں کے مسائل حل کرنے میں کسی حد تک کامیاب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ بریر والے کسی اور کیلئے سیاست کرنے کی بجائے خود بریر کیلئے سیاست کریں۔ اور اسے بنانے کیلئے اتفاد و اتحاد کا دامن پکڑیں۔ ہماری ہر ممکن مدد آپ کے ساتھ ہو گی۔ انہوں نے انتخابات کا ذکر نہ کرتے ہوئے کہا۔ کہ آنے والا وقت بہت مشکل ہے۔ ہم آپ سے مدد مانگنے آئے ہیں۔ ہم کمزور لوگ نہیں ہیں۔ لیکن آپ کا تعاون ہمیں مزید ہمت اور طاقت عطا کرے گا۔ انہوں نے کہا۔ کہ میں نے چیف سیکرٹری کو بتا دیا ہے۔ کہ بارڈر فورس کی نوکری بریر جیسے علاقوں کے نو جوانوں کا حق ہے۔ انہوں نے لوگوں کو یقین دلایا۔ کہ چترال میں این جی اوز کا کام سب سے پہلے بریر میں شروع کیا جائے گا۔ ضلع ناظم نے بریر یوتھ کیلئے سپورٹس گراونڈ کی تعمیر کیلئے وسائل مہیا کرنے کا وعدہ کیا۔ قبل ازین ممبران ڈسٹرکٹ کونسل ایون رحمت الہی اور مولانا عماد الحق نے ضلع ناظم کا شکریہ ادا کیا۔ کہ انہوں نے بریر ویلی کے مسائل کی طرف اب تک توجہ دی ہے۔ انہوں نے کہا۔کہ اسلامی جماعتوں کے حوالے سے اقلیتوں میں منفی پروپگنڈا کی جا رہی ہے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے۔ کہ اسلام اقلیتوں کا سب سے بڑا محافظ ہے۔ اُن کی عزت و آبرو اور جان و مال کے تحفظ کا درس دیتا ہے۔ اسلئے ہماری کوشش ہے۔ کہ ہم اپنے اقلیتی بہن بھائیوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں۔ انہوں نے کہا۔ کہ بلدیاتی الیکشن کے بعد حالات خراب ہوئے۔ اور وعدے کے مطابق صوبائی حکومت کی طرف سے فنڈ نہیں دیے گئے۔ جس کی وجہ سے ہم آپ کی صحیح خدمت نہیں کر سکے۔ علاقے کے لوگوں کی طرف سے سپاسنامہ پیش کرتے ہوئے مارشل لا ء خان نے بیہاڑ گاوں تک سڑک کی تعمیر، گاؤں جوگورو کیلئے پیدل راستہ، ڈسپنسری میں ادویات کی فراہمی،ہائی سکول میں سائنس لیب کا قیام، یوتھ کیلئے سپورٹس گراؤنڈ کی تعمیر، بیہاڑ مکتب سکول کو پرائمری میں آپگریڈ کرنے اور علاقے میں روزگار کیلئے مقامی نوجوانوں کو اسامیان دینے کا مطالبہ کیا۔ حاضرین سے نذیر احمد، قاضی فضل معبود، نائب ناظم بریر محمد ابراہیم اور کالاش خاتون سلیمہ بی بی نے بھی خطاب کیا۔ ضلع ناظم نے اس موقع پر گورنمنٹ ہائی سکول بریر کی وزٹ کی، اورلیبارٹری کا مسلہ حل کرنے کی یقین دھانی کی۔ انہون نے اساتذہ کی حاضری کو یقنی بنانے پر زور دیا۔ بعد آزان انہوں نے بی ایچ یو کا معائنہ کیا۔ جہان گذشتہ تین مہینوں سے ڈاکٹر ڈیوٹی سے غیر حاضر ہے۔ اور مقامی لوگوں کو علاج معالجے کے حوالے سے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے ڈاکٹر کی طویل غیر حاضری پر انتہائی برہمی کا اظہار کیا۔ اور کہا۔ کہ بلدیاتی نمایندگان کا کام صرف منصوبے تعمیر کرنا ہی نہیں۔ بلکہ اداروں میں بہتری لانے کیلئے اُن پر نگاہ رکھنا بھی ہے۔ یہ افسوس کا مقام ہے۔ کہ تین مہینے غیر حاضری کے باوجود متعلقہ ادارے کے ذمہ دار آفیسر اور ضلعی حکومت کے نوٹس میں یہ بات نہیں لائی گئی۔ ضلع ناظم نے سپورٹس گراؤنڈ کیلئے مختص کردہ زمین کا بھی معائنہ کیا۔