چترال میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے تنگ آکر بجلی کے صارفین نے پیسکو اور ضلعی انتظامیہ کے ساتھ ایس آر ایس پی کے خلاف بھی آخری قدم اٹھانے کا فیصلہ

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) چترال میں بجلی کی غیر اغلانیہ لوڈ شیڈنگ اور انتہائی کم وولٹیج سے تنگ آکر بجلی کے صارفین نے پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) اور ضلعی انتظامیہ کے ساتھ ایک غیر سرکاری تنظیم سرحد رورل سپورٹ پروگرام کے خلاف بھی آخری قدم اٹھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے پاؤر کمیٹی نے اتوار کے روز صبح نو بجے گولدور چوک میں حاضر ہونے کے لئے چترال ٹاؤن کے 27ہزار عوام کو کال دے دی۔ہفتے کے روز پولو گراونڈ میں منعقدہ احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاؤر کمیٹی کے نام سے قائم بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف عوامی ایکشن کمیٹی کے صدر خان حیات اللہ خان نے کہا کہ غیر اغلانیہ لوڈ شیڈنگ اور کم وولٹیج نے چترال ٹاؤن میں عوام کی زندگی اجیرن کرکے رکھ دی ہے اور وہ اب کوئی قدم اٹھانے کے لئے تیار ہیں۔انہوں نے کہاکہ ایس آر ایس پی نے گولین کے مقام پر چترال ٹاؤن کے لئے 2میگاواٹ پیدواری گنجائش کی پن بجلی گھر تعمیر کی ہے لیکن ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی بے حسی اور نااہلی کی وجہ سے چترال ٹاؤن کے عوام اس بجلی سے بھی یکسر محروم ہیں جس سے عوامی غیض وغضب میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے اس موقع پر اعلان کیا کہ اتوار کے روز گولدور چوک کے مقام پر اس سلسلے میں حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ اس سے قبل اپنے خطاب میں پاؤر کمیٹی کے نائب صدر محمد کوثر ایڈوکیٹ نے کہاکہ چترال میں بجلی کے صارفین کی صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے اور وہ اب کوئی بھی قدم اٹھانے میں حق بجانب ہیں اور جشن شندور کے موقع پر تمام سڑکوں کی احتجاجاً بندش کی تجویز پیش کی اور ضلعی انتظامیہ کی بے حسی اور منتخب عوامی نمائندگان کی عدم دلچسپی پر بھی تنقید کی۔ تجاریونین کے صدر حبیب حسین مغل نے بھی پولیس اور انتظامیہ کو ہدف تنقیدبناتے ہوئے کہاکہ وہ پولیس کی رٹ قائم کرنے میں ناکام رہے اور گولین بجلی گھر سے کوغذی، کوجو اور راغ میں بجلی کی چوری کو روکنے میں ناکام رہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر تجار یونین نے بجلی کی غیر اغلانیہ لوڈ شیڈنگ اور کم وولٹیج کے خلاف ایکشن لیا تواس کے سخت ترین نتائج برامد ہوں گے اور کاروبارزندگی معطل ہوکر رہ جائے گی اور ہم پیسکو اور ایس آر ایس پی کے دفاتر کی مکمل تالہ بندی کریں گے۔ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن چترال کے صدر ساجد اللہ ایڈوکیٹ نے کہاکہ مختلف اداروں کی آپس میں چپقلش سے چترال ٹاؤن میں بجلی کے صارفین کونقصان پہنچ رہا ہے۔ا نہوں نے کہاکہ ہڑتال اور احتجاج آخری چارہ کار ہیں اور یہ صرف انتہائی مجبوری کی صورت میں ہی اختیار کئے جاسکتے ہیں۔ آل پرائیویٹ سکولزنیٹ ورک کے صدر اور جے۔ آئی یوتھ کے صدر وجیہ الدین نے کہاکہ بجلی کی عدم دستیابی کا سب سے ذیادہ نقصان طلباء کوہورہی ہے جوکہ بجلی کے نہ ہونے کی وجہ سے متاثر ہورہے ہیں۔ا نہوں نے کہاکہ اگر ہڑتال کی کال دی گئی تو پرائیویٹ سکولز اس میں بھر پور حصہ لیں گے۔ اس موقع پر پاؤر کمیٹی کے سرکردہ لیڈر حاجی شیر آغا، حسین احمد، ناصر احمد خان، حاجی محمد یونس، حاجی محی الدین کروچ، میر عباداللہ خان اوردوسرے موجود تھے۔