چترال کے عوامی حلقوں نے مختلف اداروں کی طرف سے پارکنگ کے نام پر مختلف سڑکوں پر قبضہ جمانے پر انتہائی حیرت کا اظہار

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) چترال کے عوامی حلقوں نے مختلف اداروں کی طرف سے پارکنگ کے نام پر مختلف سڑکوں پر قبضہ جمانے پر انتہائی حیرت کا اظہار کر تے ہوئے مطالبہ کیا ہے۔ کہ عام لوگوں کی آمدورفت کا راستہ اُنہیں دیکھایا جائے۔ مختلف لوگوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا۔ کہ شاہی قلعہ روڈ سڑک وکلاء کی گاڑیاں پارک کرنے کیلئے مخصوص کردیا گیا ہے، اور اسی روڈ کے بقیہ حصے پر چترال پولیس کا قبضہ ہے۔ڈی ایچ کیو ہسپتال روڈ سی اینڈڈبلیو، اور ملحقہ اداروں کے سپرد کی گئی ہے، اور ایجوکیشن آفس کو جانے والی سڑک گورنمنٹ سنٹنیل ماڈل ہائی سکول چترال کی میراث ہے۔ جس پر کوئی آمدو رفت کا حق نہیں جتا سکتا۔ گویا چترال شہر کی یہ سڑکیں نو گو ایریاز بن چکی ہیں۔ جس میں گاڑی کھڑی کرنا تو محال، گزرنا بھی مشکل ہو گیا ہے۔ سڑک کے بقیہ حصوں میں درختوں کے سایوں کو محکمہ ہیلتھ کے پرورش کردہ آوارہ کُتوں نے اپنے نام کر لی ہے۔ یوں ان سڑکوں کو پارکنگ ایریا بنانے کی وجہ سے راہ چلتے لوگوں اور خصوصا خواتین کوجو تکالیف درپیش ہیں، وہ بیان کے قابل نہیں ہیں ۔ اسی طرح ڈی ایچ کیو ہسپتال آنے اور جانے والی ایمبولینس پارکنگ کیلئے مختص کردہ سڑکوں پر کئی منٹوں تک پھنس جاتے ہیں۔ حالانکہ ایک ایمرجنسی مریض کی جان بچانے کیلئے ایک سیکنڈ بھی انتہائی قیمتی ہے۔ عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے۔ کہ چترال میں جو ادارے موجود ہیں۔ وہ اپنے اسٹاف کی گاڑیاں کھڑی کرنے کیلئے باہر پارکنگ کی جگہوں کا انتظام کریں۔ اور سڑکوں کو پارکنگ بنا کر عام لوگوں کو تکالیف پہنچانے کا سلسلہ بند کیا جائے۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا۔ کہ شاہی قلعہ روڈ جو مخصوص حالات کی وجہ سے تھانہ چترال کے احاطے میں بند کی گئی تھی۔ کھول دی جائے۔ کیونکہ اب حالات معمول پر آچکے ہیں۔