اسیران ناموس رسالت چترال کے سرپرست اور چترال کے علماء نے ڈپٹی کمشنر چترال شہاب حامد یو سفزئی کے ساتھ منعقدہ جرگے کے بعد بہت جلد قیدیوں کی رہائی کی اُمید کا اظہار

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمایندہ چترال میل) اسیران ناموس رسالت چترال کے سرپرست اور چترال کے علماء نے ڈپٹی کمشنر چترال شہاب حامد یو سفزئی کے ساتھ منعقدہ جرگے کے بعد بہت جلد قیدیوں کی رہائی کی اُمید کا اظہار کیا ہے۔ چترال پریس کلب میں بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قیدیوں کے سرپرست معین الدین، شاکر اللہ، فاروق اعظم، قاری امین اللہ، حضرت علی، قاری جمال عبدالناصر وغیرہ نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ کہ انہوں نے ناموس رسالت کے قیدیوں کی رہائی کے سلسلے میں ڈپٹی کمشنر چترال اور ڈی پی او چترال سے تفصیلی بات چیت کی ہے۔ اور ڈپٹی کمشنر چترال نے یقین دلایا ہے۔ کہ بہت جلد ان قیدوں کو رہا کیا جائے گا۔ فاروق اعظم نے کہا۔ کہ قیدیوں کی رہائی ممکن بنانے کے سلسلے میں جن جن حضرات نے بھی کوشش کی ہے۔ اسیروں کے والدین اُن کے مشکور ہیں۔ اُنہوں نے کہا۔ کہ یہ واقعہ ایک اسلامی جذبے کے تحت واقع ہوا ہے۔ اس لئے اس کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنے سے گریز کیا جائے۔ انہوں نے کہا۔ کہ ڈپٹی کمشنر نے 324،311جو کہ ناقابل ضمانت دفعات ہیں۔ کو واپس لینے کی یقین دہانی کی ہے۔ اور ہمیں اُمید ہے کہ وعدے کے مطابق اسیروں کی رہائی ممکن ہو گی۔ انہوں نے جرگے کے معروضات سننے اور مثبت یقین دہانی پر ڈپٹی کمشنر چترال کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا۔ کہ تین وکلاء ساجد اللہ ایڈوکیٹ صدر ڈسٹرکٹ بار، سابق صدر بار غلام حضرت انقلابی اور وقاص احمد ایڈوکیٹ پر مشتمل ایک سہ رکنی پینل اس حوالے سے مقدمے کا جائزہ لے گی۔ اور مزید اقدامات کرے گی۔