( چترال میل رپورٹ ) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نئے کرنسی نوٹوں کے لیے ایس ایم ایس سروس دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے جس کے تحت صارفین 12 جون سے 23 جون تک اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔
نئے کرنسی نوٹ 120 شہروں میں 1000 کمرشل بینک برانچز کے ساتھ ساتھ آن لائن بینکنگ میں دستیاب ہوں گے۔
نئے نوٹوں کے حصول کے لیے ایس ایم ایس سروس کے لیے صارفین کو اپنے شناختی کارڈ نمبر کے ساتھ بینک برانچ آئی ڈی نمبر کو 8877 پر ایس ایم ایس کرنا ہوگا۔
اس کے بعد صارف کو بینک کی جانب سے ٹرانزیکشن نمبر ایس ایم ایس کے ذریعے بھیجا جائے گا، جس کے ساتھ بینک برانچ کا ایڈریس اور تاریخ دی جائے گی تاکہ نئے نوٹ حاصل کیے جاسکیں۔
صارف کو نئے کرنسی نوٹ لینے کے لیے اصل شناختی کارڈ یا اسمارٹ کارڈ، اس کی فوٹو کاپی اور 8877 سے موصول ہونے والا کوڈ بھی ساتھ لانا ہوگا۔
بینکوں کی برانچوں کے ریفرنس کوڈز اسٹیٹ بینک کی ویب سائٹ یا پی بی اے ویب سائٹ پر دیکھے جاسکتے ہیں۔
ایس ایم ایس سروس سے استفادہ کرنے والے سے ایک مسیج کے چارجز ڈیڑھ روپے بمشول ٹیکس ہوں گے، جبکہ اس سروس سے ایک شخص صرف ایک بار ہی فائدہ اٹھا سکتا ہے۔
ایک شخص کو نئے نوٹوں کی گڈیاں مخصوص تعداد میں ملیں گئ یعنی ایک شخص کو 10، 50 اور 100 کی دو گڈیاں لے سکتا ہے۔
اگر کوئی بھی صارف مختلف موبائل نمبرز سے ایک ہی شناختی کارڈ یا اسمارٹ کارڈ نمبر کو مسیج میں بھیجتا ہے یا مختلف شناختی کارڈز کے نمبر کو ایک ہی موبائل نمبر سے بھیجتا ہے تو ایسے صارف کی ٹرانزیکشن مکمل نہیں ہوگی البتہ صارف کے چارجز کاٹ لیے جائیں گے۔
تازہ ترین
- ہومڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر افتخار شاہ کے زیر نگرانی منشیات فروشوں کے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
- ہومہزاروں سال قدیم کالاش تہوار “چلم جوشٹ ” پورے جوش و خروش کے ساتھ وادی رمبور کے معروف ڈانسنگ پلیس (چھارسو) گروم میں شروع ہوا۔
- کھیل*چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیر صدارت شندور پولو فیسٹیول کے انتظامات کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد*
- ہوملوئر چترال میں 9 مئی کے حوالے سے ایک ریلی نکالی گئی
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔شراکت داری اور تر قی
- ہومپولیس اسٹیشن دروش کی کامیاب کاروائی 11 کلو سے زائد چرس برآمد
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔پرستان قبل از اسلا م
- تعلیمیونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بی ایس پروگرام کی فیسوں میں 57فیصد اضافے کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج بن کر اسے انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں غربت اور بے روزگاری کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے
- ہوممادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں ایک کثیراللسانی مہرکہ منعقد ہوا۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔ما ضی کا پشاور