لواری ٹنل اپروچ روڈ کی تعمیر کی وجہ سے زیارت سے براڈم عشریت تک تقریبًا 10’000 کی آباد ی متائثرہو چکی ہے۔مولانا عبد الاکبر چترالی

Print Friendly, PDF & Email

پشاور(نمائندہ چترال میل) جماعت اسلامی پاکستان کی مرکزی شوریٰ کے رکن اور سابق ممبر قومی اسمبلی مولانا عبد الاکبر چترالی نے کہا ہے کہ لواری ٹنل اپروچ روڈ کی تعمیر کی وجہ سے زیارت سے براڈم عشریت تک تقریبًا 10’000 کی آباد ی متائثرہو چکی ہے۔متبادل محفوظ علاقہ عشریت وا لوں کے پاس ہے۔لیکن نہری نظام نہ ہو نے کے سبب ہزاروں ایکڑاراضی چشتان گول میں بنجر پڑی ہے۔مولانا چترالی نے کہا کہ اگر صوبائی حکومت عشریت کی گیارہ اقوام کی مشترکہ اراضی کو قابل کاشت بنانے اور اپروچ روڈ کے متا ثرین کو وہاں آباد کرنے کیلئے عشریت چشتان گول تک نہری نظام پر کا م شروع کرے تو ہزاروں متا ثرین کی داد رسی ہو گی اور ایک غیر آباد علاقہ آباد ہو گاجو کہ پورے ضلع چترال کیلئے خوشحالی کا سبب بنے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ عشریت کے متاثرین شدید پریشانی کے عالم میں ہیں کیونکہ عشریت گاؤں کے با لکل درمیان سے روڈ گزرنے کی وجہ سے دس ہزار کی آبادی متبادل مقام پر منتقل ہو نا چاہتی ہے۔چشتان گول کے علاوہ ان کے پاس کوئی معقول جگہ نہیں ہے۔ مولانا چترالی نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ بجٹ-ADP 2017-18میں اس منصوبہ کو شامل کیا جائے۔