اے این پی ضلع چترال کے سابق جنرل سیکرٹری سید افتخا رجان کا15اپریل کو منعقدہ اے این پی اجلاس کی رپورٹنگ کے حوالے سے وضاحت

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل)عوامی نیشنل پارٹی ضلع چترال کے سابق جنرل سیکرٹری سید افتخا رجان نے 15اپریل کو منعقدہ اے۔این۔ پی کے اجلاس کی رپورٹنگ کے حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس پروگرام میں موجود گل حماد فاروقی نامی صحافی نے حقائق کو توڑ مروڑ کر میڈیا میں پیش کرکے بدترین صحافتی بددیانتی کاارتکاب کیا ہے اور صحافت کی ضابطہ اخلاق کو پامال کردیا ہے اور یہ سب کچھ ایک مخصوص ٹولے کے اشارے پر کردیا ہے جوکہ ضلعی اے این پی کو ہائی جیک کرنا چاہتے ہیں۔ منگل کے روز جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں اے این پی کے مسلسل آٹھ سالوں تک ضلعی جنرل سیکرٹری اور موجودہ وقت میں ملگیری وکیلان کے ضلعی صدر افتخار جان نے ا صل صورت حال بیان کرتے ہوئے کہاکہ پارٹی کی صوبائی نائب صدر حاجی جاوید یوسفزئی کی موجودگی میں جب اجلاس شروع ہوا تو پارٹی کی آئین کو پس پشت ڈال کر ضلعی کابینہ میں آسامیوں پر قبضہ جمانے والوں پر کارکنان نے شدید تنقید کی جس سے صوبائی قیادت پر ان کی قلعی کھل گئی اور وہ سازش اور دھوکہ دہی سے عہدوں پر قابض ہونے والوں کے عزائم بھانپتے ہوئے معاملہ صوبائی صدر کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ گل حماد فاروقی نے اس واقعے کو بالکل غلط انداز میں پیش کرکے ان کی سیاسی ساکھ کو نقصان پہنچانے اور مخصوص افراد کو خوش کرنے کی کوشش کی جس پر ان کے خلاف عدالتی چارہ جوئی بھی کی جارہی ہے۔ سید افتخار جان نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ صوبائی نائب صدر کی تقریر کے بعد ضلعی کابینہ مکمل طور پر تحلیل ہوگئی ہے اور اپنے آپ کو اے این پی کا عہدیدار کہلوانے والے جھوٹے ہیں جن کے خلاف پارٹی کی ہائی کمان کو کاروائی کرنی چاہئے۔