لواری پا س روڈ کھولنے کا اعلان محض اعلان کی حد تک ہی محدود رہا۔ایف۔ڈبلیو۔ او اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے درمیان آپس کی کشمکش کی وجہ سے چترال باشندے رُل گئے۔مولانا عبد الاکبر چترالی

Print Friendly, PDF & Email

پشاور (نما یندہ چترال میل)لواری پا س روڈ کھولنے کا اعلان محض اعلان کی حد تک ہی محدود رہا۔ایف۔ڈبلیو۔ او اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے درمیان آپس کی کشمکش کی وجہ سے چترال باشندے رُل گئے۔لواری ٹنل کو ہفتہ میں دو دن کھولنے کا اعلان بھی صدا بصحرا ثابت ہو ا۔ کوئی ٹائم ٹیبل نہیں، بارہ گھنٹے کھلا رکھنے کی بجائے صرف چار پانچ گھنٹوں کیلئے کھولا جاتا ہے وہ بھی شام چار بجے کے بعد۔جس کی وجہ سے چترال جانے اور آنے والے مسافروں کو شدید مشکلات اور ذہنی اذیت کا شکار ہونا پڑتا ہے۔با لخصوص خواتین، بچوں اوربوڑھوں کو ٹنل کے دونوں طرف جو تکلیف اٹھانا پڑتی ہے وہ ناقا بل بیان ہے۔ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی پاکستان کی مرکزی شوریٰ کے رکن اور سابق ممبر قومی اسمبلی مولانا عبد الاکبر چترالی نے المرکز الاسلامی میں اخونزادہ مولانا رحمت اللہ کی قیادت میں چترال سے آئے ہوئے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ لواری پاس کھولنے اور ایک دن کے لئے ہلکی گاڑیوں کیلئے کھولنے کے بعدNHA کی طرف سے عدم ادائیگی فنڈز کو بنیا د بنا کر لواری پاس روڈ کو بند کر دینا مرکز ی حکومت اور این ایچ اے کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔انہوں نے مرکزی حکومت اور NHA سے متعلقہ کمپنی کو فوری ادائیگی کر کے لواری پاس روڈ کو کھول دینے کا پُر زور مطالبہ کیا ہے۔بصورت دیگر حالات کی خرابی کی ذمہ دار ی حکومت پر ہو گی۔