چترال سے تعلق رکھنے والے جمعیت العلماء اسلام کے تیس ہزار کارکنان، متعلقین اور فرزندان توحید اضا خیل نوشہرہ میں جمیعت کے صد سالہ اجتماع میں شرکت کریں گے۔مولانا عبد الرحمن قریشی،سابق ایم پی اے مولانا عبدالرحمن

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نما یندہ چترال میل) جمیعت العلماء اسلام چترال کے قائدین نے کہا ہے۔ کہ چترال سے تعلق رکھنے والے تیس ہزار کارکنان، متعلقین اور فرزندان توحید اضا خیل نوشہرہ میں جمیعت کے صد سالہ اجتماع میں شرکت کریں گے۔ اور اس اجتماع کے پاکستان اور چترال کے سیاسی حالات پر بھی انتہائی مثبت اثرات پڑیں گے۔ پیر کے روز امیر جمیعت العلماء اسلام ضلع چترال مولانا عبد الرحمن قریشی نے دیگر قائدین سابق ایم پی اے مولانا عبدالرحمن سرپرست اعلی، سابق ایم پی اے حاجی غلام محمد، قاری وزیر احمد نائب امیر، مولانا محمودالحسن ، تحصیل ناظم چترال مولانا محمد الیاس وغیرہ کی معیت میں چترال پریس کلب میں ایک پُر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمیعت العلماء اسلام اپنی تحریکی اور نظریاتی سفر کے ایک سو سال پورا کر رہی ہے۔ اور اسی عنوان سے نوشہرہ کے مقام اضا خیل میں 7سے9اپریل تک ایک عظیم الشان اجتماع منعقد کررہی ہے۔ جس میں باون اسلامی ممالک سے سفراء اور خصوصا امام کعبہ عبدالرحمن السدیس شرکت کر یں گے۔ انہوں نے کہا۔ کہ چترال سے سالاروں کا قافلہ پہلے ہی پہنچ چکا ہے۔ جبکہ بڑا قافلہ 6اپریل کی صبح چترال سے روانہ ہو گا ۔ انہوں نے اہلیان چترال سے اس پُر وقار عالمی اجتماع میں بھر پور شرکت کی اپیل کی۔ سرپرست اعلی جے یو آئی مولانا عبدالرحمن نے کہا۔ کہ اس اجتماع سے جہاں مذہبی اثرات پھیلیں گے وہاں اس کے سیاسی اثرات سے بھی پورے ملک خصوصا چترال پر پڑیں گے۔ کیونکہ جمیعت مذ ہبی جماعت کے ساتھ ساتھ ایک سیاسی جماعت بھی ہے۔ امیر جماعت نے کہاکہ چترال کے مختلف مقامات پر اجتماع کے حوالے سے کنونشن منعقد کئے گئے ہیں۔ اور لوگوں کے جم غفیر نے اجتماع میں شرکت کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ جس کیلئے تیاریاں آخری مراحل میں ہیں۔