شہید اُ سامہ احمد وڑائچ ایک ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے۔ اور حقیقی معنوں میں خدمت کے جذبے سے سرشار تھے۔ اس لئے انہوں نے چترال میں بہت کم عرصے میں وہ کام کئے۔ جو ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔مقررین

Print Friendly, PDF & Email

چترال (محکم الدین) اُ سامہ احمد وڑائچ کیریر اکیڈمی کی طرف سے اکیڈمی سے فارغ ہونے والے طلباء و طالبات میں سرٹیفیکیٹس کی تقسیم کی ایک پُر وقار تقریب ضلعی انتظامیہ چترال کے زیر انتظام گورنمنٹ سنٹینیل ماڈل ہائی سکول چترال کے ہال میں منعقد ہوئی۔ جس میں ممتاز سکالر ڈاکٹرعنایت اللہ فیضی مہمان خصوصی اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اافیسر چترال ممتاز وردک نے صدر محفل کے فرائض انجام دی۔ اعزازی مہمانوں میں پرنسپل سنٹنیل ہائی سکول کمال الدین اور سابق تحصیل ناظم سرتاج شامل تھے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا۔ کہ شہید ڈپٹی کمشنر ایک ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے۔ اور حقیقی معنوں میں خدمت کے جذبے سے سرشار تھے۔ اس لئے انہوں نے چترال میں بہت کم عرصے میں وہ کام کئے۔ جو ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ جن میں سے ایک اہم کام چترال کے طلباء کو گھر کی دہلیز پر کریر کونسلنگ، انٹری ٹسٹ، آئی ایس ایس بی، آئی ٹی سکلز سمیت کیڈٹ کالج کی ٹریننگ کی فراہمی کیلئے کیریر اکیڈمی کا قیام ہے انہوں نے کہا کہ شہید اُسامہ ایک وسیع وژن رکھتے تھے۔ اور اُن کو اس بات کی فکر لاحق تھی کہ چترال کے پہاڑوں میں رہنے والے ان نوجوان طلبہ کو کس طرح شہری طلبہ کے ہم پلہ لایا جا ئے۔ اور یہ وہ جذبہ تھا۔ جس نے اُسے بہت کم وقت میں ایسا ادارہ قائم کرنے پر مجبور کیا۔ مقررین نے کہا۔ کہ انہوں نے آغا خان ایجوکیشن، ڈگری کالج چترال، کوئٹہ کالج کے تعاون سے اکیڈمی کا آغاز کیا۔ اور یہ انتہائی خوشی کی بات ہے۔ کہ ان اساتذہ کی کوششوں سے طلبہ اپنے اہداف حاصل کرنے میں کامیاب ہو رہے ہیں۔ اس موقع پر اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی۔ کہ اکیڈمی کے افتتاح کے موقع پر بہت سارے سیاسی افراد نے اس کو آگے بڑھانے کیلئے کوشش کرنے کی یقین دھانی کی تھی۔ لیکن آج وہ اپنے وعدے بالکل بھول چکے ہیں۔ مہمان مقررین ممتاز وردک، ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی اور سرتاج احمد خان نے اس امر کا اظہار کیا۔ کہ اُسامہ احمد وڑائچ نے جس کاوش سے ادارہ قائم کیا ہے۔ انشااللہ یہ چترال کے طلباء کی تربیت اور رہنمائی کیلئے ہمیشہ قائم و دائم رہے گا۔ اور اس کیلئے چترال سے باہر تعلیمی اداروں سے تعاون حاصل کرنے کی بھر پور کو شش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا۔ اس حوالے سے ایڈورڈ کالج، برٹش کونسل، نمل یونیورسٹی، جی آئی کے، لمس اور آغاخان یونیورسٹی کے آوٹ ریچ پروگرام سے استفادہ کیا جائے گا۔ اور اس شمع کو بجھنے نہیں دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا۔ کہ قومیں تعلیم سے تبدیل ہوتی ہیں اور پہچانی جاتی ہیں۔ اور اگر کردار سازی اور آدم گری پر کام ہوگا۔ تو دنیا میں عزت اور امن دونوں ہو ں گے۔ اور دنیا میں تعلیم ترقی اور تبدیلی کی بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ آج دنیا میں نظریے کی جنگ جاری ہے۔ اور اس جنگ کو جیتنے کیلئے تعلیم سب سے اہم ہتھیار ہے۔ اس موقع پر اکیڈمی کے طلبہ نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔ اور اسے اپنے کریر کیلئے انتہائی اہم رہنمائی قرار دیا۔ ڈسٹرکٹ فنانس آفیسر نورلامین نے کہا۔ کہ ہم سب کو شہید اُسامہ احمد وڑائچ کی طرح ملک میں ظلم، نا انصافی کے خلاف لڑنے اور صحیح معنوں میں قوم کی ترقی کیلئے کوشش کرنی چاہیے۔ جبکہ ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر رخسانہ جبین نے شرکاء کا شکریہ دا کیا۔ تقریب سے اکیڈمی کے لیکچرر ز تنزیل الڑحمن، فداء الرحمن و دیگر نے خطاب کیا بعد آزان تربیت مکمل کرنے والے طلبہ میں سرٹفیکیٹس تقسیم کئے گئے۔