پشاور (نما یندہ چترال میل)محکمہ قانون خیبر پختونخوا نے محکمہ صحت کی طرف سے ڈرگ رولز 1982میں تجویز کردہ ترامیم کے مسودے کی منظوری دے دی ہے جسے عنقریب حتمی منظوری کے لئے وزیر اعلی کوارسال کردیا جائے گا۔ مذکورہ رولز میں تجویز کردہ ترامیم کے مطابق صوبے میں میڈیکل اسٹورز، ٖفارمیسی شاپس اور ہول سیل اسٹوررز چلانے اور ادویات کی خریدو فروخت کے لئے نئے معیار اور قواعدو ضوابط وضع کئے گئے ہیں۔ ان قواعدو ضوابط کی رو سے میڈیکل اسٹوراور فارمیسی میں ادویات بیچنے والے شخص کا متعلقہ ادارے سے لائسنس یافتہ ہونے کے ساتھ ساتھ فارمیسی کے شعبے میں گریجویٹ یا ڈپلومہ ہولڈر ہونا لازمی قرار دیا گیاہے جبکہ ہول سیل کی دوکانوں میں صرف فارمیسی میں گریجویٹ اور لائسنس یافتہ شخص ہی ادویات فروخت کرسکے گا۔ جس وقت بھی میڈیکل اسٹور، فارمیسی یا ہول سیل اسٹور کھلا ہو گا وہاں پر مذکورہ بالااہلیت کے حامل شخص کی موجودگی لازمی ہوگی۔نئے تجویز کردہ ترامیم کے مطابق فارماسو ٹیکل کمپنیوں اور مینو فیکچررز کو بھی اس بات کا پابند بنا دیا گیا ہے کہ وہ صرف اُن میڈیکل اسٹورز، فارمیسی شاپس اور ہول سیل اسٹورز کو ادویات سپلائی کریں گے جہاں پر متعلقہ شعبے کے کوالیفائیڈ، رجسٹرڈ اور لائسنس یافتہ لوگ ادویات بیچنے کا کام کرتے ہوں۔ میڈیکل اسٹورز، فارمیسی شاپس اور ہول سیل اسٹورز چلانے والوں کے لئے لازمی قرار دیا گیا ہے کہ وہ اپنا لائسنس اور رجسٹریشن سرٹیفیکیٹس اسٹور ز میں نمایاں جگہوں پر آویزاں کریں۔ نئی ترامیم میں میڈیکل اسٹورز، فارمیسی شاپس اور ہول سیل اسٹورز کے لئے لازمی قرار دیا گیا ہے کہ اُن کی ساخت اور سائز رولز میں تجویز کردہ معیار کے عین مطابق ہونگے، وہ موسمی اثرات یعنی دھوپ اور بارش کے اثرات اور دھول وغیرہ سے محفوظ ہونگے، وہاں پر صفائی کا خاص اہتمام ہوگا اور حساس قسم کی ادویات کو موسمی اثرات سے محفوظ رکھنے کے لئے مناسب درجہ حرارت کو برقرار رکھنے کا خاص انتظام ہوگا۔فارماسسٹس کو اس بات کا پابند بنایا گیا ہے کہ وہ مخصوص اور حساس قسم کی ادویات ڈاکٹر کے نسخے کے بغیر کسی کو بھی فروخت نہیں کریں گے
علاوہ ازایں میڈیکل اسٹورز، فارمیسی شاپس اور ہول سیل اسٹورکیلئے الگ الگ رنگ کے سائن بورڈز کی تنصیب کو بھی لازمی قرار دیا گیا ہے جس کے مطابق میڈیکل اسٹور کے سائن بورڈ کا رنگ سبزبمعہ سفید لکھائی ، فارمیسی کے سائن بورڈ کا رنگ سرخ بمعہ سفید لکھائی جبکہ ہول سیل اسٹورکے سائن بورڈ کا رنگ نیلا بمعہ کالی لکھائی لازمی ہوگی۔
مجوزہ ترامیم کے مطابق اضلاع میں تعینات ڈرگ انسپکٹرز کو بھی اس بات کا پابند بنادیا گیا ہے کہ وہ درخواست گزاروں کو مقررہ وقت کے اندر اندرلائسنس جاری کریں گے اور مقررہ وقت کے اندر لائسنس کی تجدید بھی کریں گے۔واضح رہے کہ دڑگ ایکٹ کے سیکشین 44 کے تحت ڈرگ رولز بنانے اور اس میں ترامیم کا اختیار صوبائی حکومتوں کو حاصل ہے۔
تازہ ترین
- ہومچترال کے معروف صحافی گل حماد فاروقی ہفتے کی صبح ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال چترال میں اچانک حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگئے
- ہومڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین کے دفتر میں مختلف آفات کے سبب فوت ہونے والوں کے لواحقین میں امدادی چیک تقسیم کئے گئے
- ہوملویر چترال میں حفاظتی ٹیکے کا عالمی ہفتے کا آغاز آگہی واک سے کردیا گیا
- ہومداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔عبد الغنی دول ما ما
- سیاستتحصیل کونسل چترال کے اجلاس میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے حالیہ بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی اسیسمنٹ کی تاریخ میں کم ازکم دس دن کی توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے موجودہ طریقہ کار پر بھی عدم اطمینان کا اظہا رکیا گیا
- ہومترال شہر اور مضافات کے سینکڑوں تندورمالکان نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال کی علاقائی مشکلات اورحالات کو پیش نظر رکھ کر روٹی کا پرانا نرخ بحال کردے
- Uncategorizedداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔چارویلو رحمت ولی خان مر حوم
- ہومحالیہ بارشوں اور قدرتی آفات کے حوالے سے چترال سے تعلق رکھنے والے ایم این اے غزالہ انجم وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات کرکے اہالیان چترال کی مشکلات سے آگاہ کیا۔
- ہومحالیہ بارش اور برفبار ی کے نتیجے میں عوامی مشکلات کے بارے میں پارٹی کی ہائی کمان سے رابطہ کرکے فوری طور پر ریلیف پیکج کی فراہمی کا مطالبہ ۔ عبدالولی خان عابد ایڈوکیٹ
- ہومصحافی کسی بھی علاقے میں عوام کے آنکھ اور کان کی حیثیت رکھتے ہیں ۔۔ ڈسٹرکٹ پولیس افیسر لویر چترال افتخار شاہ