سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو شہید اپنے چترال کے پہلے دورے سے واپسی پر ارباب نیاز سٹیڈیم پشاور میں پارٹی کے کارکنوں کی طرف سے اپنے اعزاز میں دی گئی چائے پارٹی کے موقعہ پر تقریرکرتے ہوئے فرمایاکہ آج میں اپنے وطن عزیز کے ایک ایسے خوبصورت علاقے کا دورہ کرکے آرہا ہوں۔ جہاں لوگوں کو پہننے کیلئے صحیح معنوں میں کپڑے میسر نہیں۔پاوں میں جوتے نہیں،کھانے کیلئے روٹی اور چلنے کے لئے راستے نہیں پھربھی ان کے چہرے پھول کی طرح کھلے ہوئے ہیں اور دل کی گہرائیوں سے پاکستان زندہ باد کہتے ہیں۔
یہ الفاظ مستوج روڈ پرسفر کے دوران یاد آتے ہیں۔گزشتہ دو سالوں سے مسافروں کو مٹی کے دھول سے واسطہ ہے گاڑی سے اترتے وقت جھٹکوں سے چور بدن کے دردکے احساس کے ساتھ کپڑوں کوجھاڑتے اور منہ کو رومال سے صاف کرتے ہوئے” اُف اللہ” کہتے ہوئے صرف اپنے رب سے شکوہ کرنے کے علاوہ کوئی اور لفظ زبان سے نہیں نکالتے۔کام کی نوعیت کو دیکھ کر ایک مذاق کا گمان ہوتا ہے۔ ایک دن چند کھدال لیکر ایک جگہ کٹائی کی جاتی ہے اور دوسرے دن یہ منظر کہیں اور نظر آتا ہے۔ باقاعدہ ایک ترتیب کے تحت کام کی انجام دہی کے آثار نظر نہیں آتے۔س سے زیادہ قابل حیرت بات بلاوجہ اس سڑک کے وسط سے گزرنے والی ترکول کی کٹائی ہے۔ نہ جانے اس میں کونسا فلسفہ کارفرما تھا بچوں کے کھیل کے رنگ میں زیر تعمیر اس سڑک کے مسافروں پر بیتنے والے حالات پر رحم کھانے والا کوئی نہیں بدقسمتی سے سرزمین چترال فعال لیڈر شپ سے محروم ہے اور خود ساختہ لیڈر اپنی دنیاسنوارنے میں مگن رہتے ہیں اور انہیں علاقے کے عوام کے دکھ درد کا احساس تک نہیں۔یوں ایسے حالات میں عوام کو نہ پائے رفتن اور نہ جانے گفتن کی کیفیت سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔کیونکہ فریاد کریں تو کس سے شنوائی کی امید نہیں۔
اس سفر کے دکھ سے وابستگی کی بنیاد پر یہ چند الفاظ قلم اور کاغذ کی وساطت سے ہوا میں تیر چلانے کے مصداق ارباب اختیار کے گوش گزار کرنے کی جسارت کی جاتی ہے کہ شاید کسی کے دل میں اتر جائے یہ فریاد۔
==========================================
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات