چترال(نمائندہ چترال میل)گزشتہ دن لٹکوہ ڈیویلپمنٹ فورم کے زیر اہتمام گرم چشمہ رو ڈکی مرمت اور توسیع کے سلسلے میں ایک میٹنگ کا انعقاد کیا گیا جس میں لٹکوہ ڈیویلپمنٹ فورم کے لیڈرشپ اور عہدیداران نے شرکت کی۔ میٹنگ کے شرکاء نے وزیر اعظم، آرمی چیف اور وزیراعلی کے پی کے سے پرزور اپیل کی کہ گرم چشمہ روڈ کو سی پیک کا حصہ بنایا جائے۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ چونکہ دورہ پاس افغانستان، تاجکستان سمیت مختلف ممالک تک پہنچنے کا سب سے قریب ترین راستہ ہے اس لئے گرم چشمہ روڈ کی جلد توسیع کرکے مختلف ممالک سے کاروبار کو وسعت دی جاسکتی ہے جو کہ ملک کی ترقی میں نمایاں حصہ ڈال سکتا ہے۔ مختلف ممالک تک پہنچنے کے لئے قریب ترین راستہ ہونے کی وجہ سے سی پیک کے ملکی اور غیر ملکی ذمہ داروں کو بھی یہ روڈ سی پیک میں شامل کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ اس لئے ہم ایل ڈی ایف کے پلیٹ فارم سے وزیر اعظم عمران خان، آرمی چیف، سی پیک حکام اور وزیر اعلی سے گزارش کرتے ہیں کہ گرم چشمہ رو ڈکو سی پیک میں فوری طور پر شامل کرکے اس پر کام کا آغاز کیا جائے۔ یہ منصوبہ یقینا علاقے میں ایک انقلابی تبدیلی لانے کا سبب بنے گا۔میٹنگ کے شرکاء نے ایم این اے اور ایم پی اے صاحبان سے بھی اس سلسلے میں بھر پور کردار ادا کرنے پر زور دیا۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات