محکمہ جنگلات کی طرف سے مون سون سیزن کی شجرکاری مہم کی تقریب چترال کے ایک مقامی ہوٹل میں منعقد ہوئی

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) محکمہ جنگلات کی طرف سے مون سون سیزن کی شجرکاری مہم کی تقریب چترال کے ایک مقامی ہوٹل میں منعقد ہوئی جس میں وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی وزیر زادہ، ایف پی سی سی آئی خیبر پختونخوا کے کوارڈینیٹر سرتاج احمد خان، پی ٹی آئی کے سینئر رہنما عبداللطیف اور محکمے کے افسران موجود تھے۔ اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے وزیر زادہ نے کہاکہ ایک وقت تھاکہ منتخب نمائندے آپس میں مل کر جنگلات کو کاٹ کھاجانے کی منصوبہ بندی کرتے تھے اور وزیر اعظم عمران خان کی وژن کے مطابق نیا پاکستان میں ایک وقت وہ آگیا ہے کہ ہر طرف جنگلات کو بچانے اور نئے درخت لگانے کی فکر اور منصوبے بن رہے ہیں اورٹین بلین ٹری سونامی جیسے عظیم اور تاریخی منصوبے کو دنیا کے سامنے بطور ماڈل پیش کردیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ماحول اور درختوں کی طرف اگر کسی نے قیام پاکستان سے لے کر اب توجہ دی ہے، تووہ پی ٹی آئی حکومت ہے۔سرتاج احمد خان نے اپنے خطاب میں کہاکہ آنے والے دورمیں وہی قومیں کامیاب ہوں گے اور اپنی بقا برقرار رکھ سکیں گے جن کے پاس جنگلات کی دولت موجود ہو اور یہ بات خوش آئند ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے اس بنیادی اہمیت کو نہ صرف محسوس کی ہے بلکہ اس پر عملی اور جنگی بنیادوں پر اقدامات ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ چترال میں جنگلات کو بچانے کی سخت ضرورت ہے جوکہ ملکی کی آبائی وسائل کا 27فیصد پورا کرتا ہے اور یہاں ماحول میں بگاڑ آنے پر ملک کو ناقابل تلافی نقصان لاحق ہوسکتا ہے کیونکہ جنگلات ہی گلیشیروں کی سب سے بڑی محافظ ہیں۔ ڈی ایف او فارسٹ ڈویژن چترال نے بھی جنگلات کی اہمیت پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور کہاکہ ٹیوب والے پودے سال بارہ مہینے کامیابی سے بار آور ہوسکتے ہیں۔ اس موقع پر مہمانان نے ہوٹل کے سبزہ زار میں ایک ایک پودا لگاکر مہم کا باقاعدہ آعاز کردیا۔