چترال (نمائندہ چترال میل) جمعہ کے روز چترال پولیس نے چترال شہر اور مضافات میں لاک ڈاون کو موثر بنانے اور عوام کو باہر نکلنے کی حوصلہ شکنی کے سلسلے میں ذیادہ سرگرمی دیکھائی جس سے بازار اور سڑکیں تقریباً سنسان اور موٹر گاڑیاں بھی اکا دکا نظر دیکھائی دیئے۔گزشتہ جمعہ کے برعکس مختلف مساجد میں نمازیوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر رہا ا ور نماز جمعہ کے لئے اجتماعات تعداد کے لحاظ سے متاثر رہا۔ ڈسٹرکٹ پولیس افیسر لویر چترال وسیم ریاض خان نے میڈیا کو بتایاکہ اپر اور لویر چترال کے چالیس مختلف جامع مساجد سے حاصل کردہ اعدادوشمار کے مطابق 16600کی گنجائش کے برعکس صرف 839افراد نے نماز جمعہ پڑھ لی۔ انہوں نے بتایاکہ چترال کی تاریخی شاہی مسجد میں 35جبکہ جامع مسجد شاہی بازار، اتالیق مسجد، دواشش، ارندو خاص، کوشٹ، برنس، کوغوزی اور بونی میں پانچ پانچ نمازی موجود رہے جبکہ دروش کے بلال مسجد میں نمازیوں کی تعداد سب سے ذیادہ رہا جوکہ 100کے لگ بھگ ہے۔ انہوں نے اس بات پر مسرت کا اظہار کیاکہ گزشتہ دنوں چترال پولیس کی مسلسل آگہی مہم سے چترال کے عوام نہایت ذمہ داری کا مظاہرہ کررہے ہیں جوکہ فطرت کے لحاظ سے قانون شکنی کے مخالف ہیں اور یہی رویہ رہا تو چترال کو کرونا کی مہلک وائرس سے پاک رکھنا کوئی مشکل امر نہیں ہے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات