تحصیل افیسر انفراسٹرکچر چترال نو ر نواز کے خلاف بعض ٹھیکیداروں کی طرف سے لگائے گئے کرپشن کے الزامات من گھڑت بے بنیاد اور حقیقت کے بالکل بر عکس ہے۔سرفرازالدین و دیگر

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نما یندہ چترال میل) چترال کے گورنمنٹ کنٹریکٹرز صلاح الدین،اسرار الدین،کفایت اللہ، سرفرازالدین، شجاع، اصلاح الدین وغیرہ نے تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن چترال کے تحصیل افیسر انفراسٹرکچرنور نواز کے خلاف بعض ٹھیکیداروں کی طرف سے لگائے گئے کرپشن کے الزامات کو من گھڑت بے بنیاد اور حقیقت کے بالکل بر عکس قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ا ن کے تبادلے کو فی الفور منسوخ کیا جائے۔ جمعرات کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہا انجینئر نور نواز ایک دیانتدار اور ایماندار آفیسر ہیں جس نے ہمیشہ اپنی سرکاری ذمہ داریوں کو پوری دیانتداری کے ساتھ انجام دی اور کرپشن سے اپنے دامن کو بچاتا رہا۔ انہوں نے کہا کہ تاج رسول اور رحمت آیازٹھیکہ ڈار نے اس وقت کے ٹی ایم او کی ملی بھگھت سے نور نواز کے جعلی دستخطوں سے کالاش ویلی میں ڈیزاسٹر فنڈ 2015سے 90لاکھ روپے نکالے جس کی نشاندہی پر اس ایماندار افسر کے خلاف پریس کانفرنس کرکے انہیں راستے سے ہٹادیاگیا۔ٹھیکہ داروں نے کہا کہ ٹی ایم اے کے اندر جعلی دستخطوں سے نوے لاکھ روپے کی کرپشن میں اس وقت کے ٹی ایم او قادر ناصراور انجینئر سیف الرحمن براہ راست ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی او آئی نور نواز کو سنے بغیر اس کا تبا دلہ کرنا زیادتی اور نا انصافی ہے اور کسی سرکاری افسر کے ساتھ اس طرح ذیادتی تحریک انصاف کے حکومت کو زیب نہیں دیتی۔ ان کا کہنا تھاکہ سیف الرحمن بنیادی طور پر سب انجینئر ہیں لیکن ان کو تحصیل افیسر انفراسٹرکچر لگانا بھی کرپشن کے لئے راستہ ہموارکرنے کا ایک مرحلہ ہے اور وہ چار سالوں سے یہاں پر ہی تعینات ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سیف الرحمن کا 27جنوری2020 کو اُن کا تبادلہ ٹی ایم اے واڑی ہوا تھا اور 33دنوں کے بعد اُسے واپس ٹی ایم اے چترال میں ٹی او ائی کے پوسٹ پر تعینات کیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ نور نواز کی حمایت نہیں کرتے بلکہ نا انصافی کے خلاف میدان میں آئے ہیں۔ ان کا کہنا تھاکہ اگر نور نواز بھی کرپشن میں ملوث ہے تو اس کے خلاف بھی کاروائی کی جائے۔