چترال (نمائندہ چترال میل) امیر جماعت اسلامی ضلع لویر چترال مولانا جمشید احمد نے آغا خان پلاننگ اینڈ بلڈنگ سروس کے چترال دفتر میں تین ڈرائیوروں کو پچیس سال ادارے کو خدمات سرانجام دینے کے بعد بغیر کسی مراعات کے گھر بھیجنے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے جس پر خاموش نہیں رہا جاسکتا کیونکہ جس معاشرے میں نا انصافی اور ظلم ہو، وہاں انارکی پھیل جاتی ہے۔ ایک اخباری بیان میں انہوں نے کہاکہ ظلم اور ناانصافی کا شکار ہونے والوں کے لئے آواز بلند کرتے ہوئے لیبر ڈیپارٹمنٹ سمیت تمام متعلقہ فورم میں یہ مسئلہ اٹھایا جائے گا تاکہ مظلوموں کو انصاف مل سکے۔ انہوں نے کہاہے کہ 25سال کی مسلسل سروس کے بعد گریجویٹی، پنشن اور دوسرے مراعات کا حق دار ہوتا ہے لیکن اس ادارے میں ملازمیں سے جو شرمناک سلوک ہوا، قابل مذمت ہے جنہیں مبینہ طورپر دھکے دے دے کر گیٹ سے باہر نکالے گئے جوکہ اپنی حق کے لئے آواز بلند کرنا چاہتے تھے۔ مولاناجمشید احمد نے ادارے کے مرکزی ذمہ داراں پر زور دیا ہے کہ ان ملازمین کو اتنا گولڈن ہینڈ شیک دیا جائے تاکہ یہ معمولی کاروبار شروع کرکے اہل وعیال کے لئے نان نفقہ پید ا کرسکیں جس طرح اے کے ڈی این کے دوسرے اداروں میں ہوتا ہے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات