چترال (نمائندہ چترال میل) چترال شہر کے متعدد ریڑھی بانوں حمیداللہ، سید کریم، شہاب الدین، ناصر گل، واجد اللہ، اسلام الدین، روزی امین، محمد زادہ اور دوسروں نے بعض ریڑھی بانوں کی طرف سے ٹریفک پولیس اور تجاریونین کے خلاف پریس کانفرنس کے ذریعے لگائے گئے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریڑھی بانوں کا کوئی ایسوسی ایشن اب تک وجود میں نہیں آئی ہے اور بعض لوگوں کا اپنے آپ کو تمام ریڑھی بانوں کا صدر ظاہر کرنا بذات خود غیر قانونی کام ہے۔ پیر کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ گزشتہ دنوں نسیم اللہ، حمید اللہ، عثمان، مہابت خان اور دوسروں نے یہ جھوٹا اور من گھڑت الزام تجاریونین اور ٹریفک پولیس پر عائد کیا تھا کہ ان دونوں نے آپس میں گٹھ جوڑ کرکے ریڑھی بانوں کو تنگ کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ شبیر احمد دکانداروں کی خدمت کو اپنے لئے عبادت سمجھتا ہے جبکہ ٹریفک پولیس کا انچارج بھی انتہائی رحم دل اور قانون کا پابند ہے اور ریڑھی بانوں پر کسی قسم کی ذیادتی، تشدد یا ظلم نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریڑھی بانون اور دوسرے سبزی فروشوں کا چالان اسسٹنٹ کمشنر چترال نے خود کیا تھا جس میں تجار یونین کے صدر کا کوئی ہاتھ نہیں تھا۔ انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ وہ یہ بیان تجاریونین یا ٹریفک پولیس کے کہنے پر نہیں بلکہ خود اپنی مرضی سے دے رہے ہیں۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات