ریڑھی بانوں کا کوئی ایسوسی ایشن اب تک وجود میں نہیں آئی ہے اور بعض لوگوں کا اپنے آپ کو تمام ریڑھی بانوں کا صدر ظاہر کرنا بذات خود غیر قانونی کام ہے۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) چترال شہر کے متعدد ریڑھی بانوں حمیداللہ، سید کریم، شہاب الدین، ناصر گل، واجد اللہ، اسلام الدین، روزی امین، محمد زادہ اور دوسروں نے بعض ریڑھی بانوں کی طرف سے ٹریفک پولیس اور تجاریونین کے خلاف پریس کانفرنس کے ذریعے لگائے گئے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریڑھی بانوں کا کوئی ایسوسی ایشن اب تک وجود میں نہیں آئی ہے اور بعض لوگوں کا اپنے آپ کو تمام ریڑھی بانوں کا صدر ظاہر کرنا بذات خود غیر قانونی کام ہے۔ پیر کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ گزشتہ دنوں نسیم اللہ، حمید اللہ، عثمان، مہابت خان اور دوسروں نے یہ جھوٹا اور من گھڑت الزام تجاریونین اور ٹریفک پولیس پر عائد کیا تھا کہ ان دونوں نے آپس میں گٹھ جوڑ کرکے ریڑھی بانوں کو تنگ کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ شبیر احمد دکانداروں کی خدمت کو اپنے لئے عبادت سمجھتا ہے جبکہ ٹریفک پولیس کا انچارج بھی انتہائی رحم دل اور قانون کا پابند ہے اور ریڑھی بانوں پر کسی قسم کی ذیادتی، تشدد یا ظلم نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریڑھی بانون اور دوسرے سبزی فروشوں کا چالان اسسٹنٹ کمشنر چترال نے خود کیا تھا جس میں تجار یونین کے صدر کا کوئی ہاتھ نہیں تھا۔ انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ وہ یہ بیان تجاریونین یا ٹریفک پولیس کے کہنے پر نہیں بلکہ خود اپنی مرضی سے دے رہے ہیں۔