پشاور(نمائندہ چترال میل)لینڈ سیٹلمنٹ چترال کے جملہ ملازمین کو مستقل کیا جائے ۵۰۰۲ع سے یہ ملازمین چترال کے دور افتادہ علاقوں میں دن رات ایک کر کے لینڈ سیٹلمنٹ کے سلسلہ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں اور موجودہ پی ٹی آئی کے وزیر اعلیٰ کی طرف سے تمام ملازمین کو مستقل کرنے کے اعلان کے باوجود لینڈ سیٹلمنٹ کے چترال کے اہلکاران کو ریگولیرائز نہ کرنا ان ملازمین کے ساتھ ظلم و نا انصافی ہے لہٰذا وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پر ویز خٹک فوری نوٹس لیں اور ان ملازمین کو بھی مستقل کریں ریگولیرائیزیشن ایکٹ ۵۰۰۲ع اور ۹۰۰۲ع میں ہونے کے باوجود ان ملازمین کو مستقل نہ کرنا صوبائی حکومت کے ماتھے پر بدنما داغ ہے جو کہ انصاف کی داعی ہے ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما سابق رکن قومی اسمبلی اور جماعت اسلامی کے موجودہ امید وار برائے قومی اسمبلی چترال ون مولانا عبد الاکبر چترالی نے ایک اخباری بیان میں کیا ہے انہوں نے کہا کہ ۳۱، ۴۱ سال سے محنت سے کام کرنے والے ملازمین کا مستقبل بھی داؤ پر لگ گیا ہے کیونکہ یہ افراد عمر زیادہ ہو نے کی وجہ سے دوسرے محکموں میں بھی اب ملازمت حا صل نہیں کر سکتے یہ ہی وجہ ہے کہ وہ کئی دنوں سے قلم چھوڑ ہرتال کیے ہو ئے ہیں لیکن صوبائی حکومت ان کا مسئلہ حل کرنے کی بجائے خاموش تماشائی بنی ہو ئی ہے جو کہ انتہائی افسوس نا ک ہے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات