مولانا گل نصیب خان اور زرنصیب خان نے پا ک پی ڈبلیو ڈی میں ان کے فرم کے لائسنس کا غلط استعمال کیا،ٹینڈر وں میں ان کی جعلی دستخط کرکے ٹھیکے کا کام لیتے رہے۔گورنمنٹ کنڑیکٹر ناصر احمد خان کی پریس کانفرنس

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترا ل میل) چترال سے تعلق رکھنے والے گورنمنٹ کنٹریکٹر ناصر احمد خان نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے صوبائی امیر مولانا گل نصیب خان اور اُن کے بھائی زرنصیب خان پر جعلسازی کاالزام عائدکرتے ہوئے کہا ہے کہ پا ک پی ڈبلیو ڈی میں ان کے فرم کا لائسنس استعمال غلط طور پر استعمال کیا بلکہ ٹینڈر وں میں ان کی جعلی دستخط بھی کرکے ٹھیکے کا کام لیتے رہے جس سے ان کو شدید مالی نقصان پہنچا۔ منگل کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس عمل میں گل نصیب خان برابر کے شریک ہیں اور صادق و امین نہیں رہے اور دولت کمانے کی ہوس میں وہ یہ بھول بیٹھے کہ وہ ایک دینی جماعت کی صوبائی قائد بھی ہیں۔انہوں نے صحافیوں کے سامنے گل نصیب اور ان کے بھائی زرنصیب کی جعل سازیوں کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہاکہ جے یو آئی کے صوبائی امیر نے اپنے حلقے کے ترقیاتی فنڈ اپنے بھائی زرنصیب کے ذریعے محکمہ پاک پی ڈبلیو ڈی بٹ خیلہ میں میرے فرم کے نام پر جعلی دستخط کرکے ٹینڈر کروائے اور اپنے کاروباری پارٹنروں کو بھی میرا لائسنس حوالہ کیا۔ اور بڑے پیمانے پر ترقیاتی منصوبوں کے فنڈ ہضم کر لئے۔ انہوں نے جعلی دستخطوں پر مبنی دستاویزات صحافیوں کے سامنے پیش کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ان کے دستخطوں کا لیبارٹری ٹیسٹ کرائی جائے اور اگر ان میں سے ایک دستخط بھی اصل نکلا تو میں ہر سزا کیلئے تیار ہوں۔ ناصر احمد خان نے کہاکہ جے یو آئی ایک اسلامی پارٹی ے نام سے جانا جاتا ہے جہاں ایسے بددیانت ایسی پارٹی کی صوبائی قیادت ایک کرپٹ آدمی کے پاس ہونا اسلام کی تو ہین کے مترادف ہے۔ اس لئے جے یو آئی کو چاہیے۔ کہ وہ کرپٹ اور دھوکے باز قیادت سے جے یو آئی کو آزاد کرکے بے داغ قیادت کے حوالے کریں۔ انہوں نے کہاکہ پاک پی ڈبلیو ڈی بھی اس فراڈ میں گل نصیب اور ان کے بھائی کا ساتھ دے رہی ہے اور ان کی ساز باز کے بغیر جعلسازی کا یہ کام وہ نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کی بلند بانگ دعوؤں کے باوجود پولیس بھی اس بااثر جعلساز کے خلاف کاروائی سے کترارہی ہے اور پولیس اسٹیشن اوچ میں ان کی درخواستوں پر ایف آئی آر کی اندراج کے لئے کوئی کاروائی نہیں ہوئی۔ ان کا کہنا تھاکہ گل نصیب اور ان کے بھائی نے جس طرح دولت جمع کیا ہے، اس کی تحقیقات کی جائے جوکہ ان کی معلوم ذرائع آمدنی سے کہیں ذیادہ ہے۔ انہوں نے نیب، اعلی عدلیہ اور متعلقہ اداروں سے اپیل کی اس کیس کی شفاف طریقے سے تحقیقات کرواکر انہیں انصاف دلوائی جائے۔ انہوں نے کہاکہ متحدہ مجلس عمل بنانے والوں کو چاہئے کہ وہ کرپشن سے پاک حکومت قائم کرنے کے دعوؤں سے پہلے اپنی صفوں میں ایسے لوگوں کوپہچان لیں جوکہ دولت کمانے کے لئے کسی بھی قدم سے دریغ نہیں کرتے۔