چترال (نما یندہ چترال میل) اکتوبر کے اوائل میں خیبر ٹیچنگ ہسپتال کے ہاسٹل کی چھت سے گرکر نرسنگ پروگرام کی چترالی طالبہ کے جان بحق ہونے کے واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی تاکہ اصل حقائق سے پردہ اٹھایا جاسکے کہ طالبہ کا چھت سے گرنا حادثہ تھا یاحالات سے مجبور ہوکر خود کشی کا شاخسانہ۔ ذرائع کے مطابق فیل ہونے پراُن کودوبارہ خیبر ٹیچنگ ہسپتال کے ہاسٹل اورکالج میں داخلہ نہ دینے کی وجہ سے انہوں نے خوکشی کرنے پرمجبورہوئے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی کے 90چترال ٹو سے رکن اسمبلی سید سردار حسین شاہ نے جمعہ کے روز پشاور سے ٹیلی فون پر مقامی میڈیا کو بتایاکہ انہوں نے صوبائی اسمبلی کے فلور پر چترالی طالبہ نصرت کی حادثاتی موت کے بارے میں تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا تو اسپیکر نے ان کا مطالبہ منظور کرتے ہوئے ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے جوکہ آج ہی رات کام شروع کرے گی جس کی سربراہی کے لئے ان ہی کو سونپ دی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان کی تحریک پر اسمبلی کے فلور پر اس واقعے پر سیر حاصل بحث ہوئی کیونکہ اس حدشے کا اظہار کیا جارہا ہے کہ طالبہ حادثاتی طورپر چھت سے نہیں گری تھی بلکہ انہیں ادارے کی طرف سے ہراسان کرنے پر مبینہ طور پر خودکشی کی تھی۔
تازہ ترین
- ہومچترال کی باشرافت ماحول کو بے شرافتی اور باحیا ماحول کو بے حیائی کی طرف لے جانے کی کوشش کی گئی ہے جوکہ ناقابل برداشت ہے۔ جمعیت علمائے اسلام کے سینئر رہنما ؤں کی پریس کانفرنس
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات