چترال (نمائندہ چترال میل) صوبائی حکومت کی طرف سے پیش کردہ اسپیشل تعلیمی ایکٹ 2017ء کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ضلع چترال میں پبلک سیکٹر سکولوں سے تعلق رکھنے والے اساتذہ کے مختلف تنظیموں آل ٹیچرز ایسوسی ایشن، تنظیم اساتذہ پاکستان اور ایس ایس ٹی ایسوسی ایشن نے پیر کے روز چترال پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا اور ایکٹ کو یکسر مسترد، ناقابل عمل اور اساتذہ کے شان کے خلاف قرار دیتے ہوئے کہاکہ بہتر کارکردگی پر اساتذہ کی حوصلہ افزائی کی بجائے ان کی تذلیل کا سامان کیا جارہا ہے جسے ہر گزقبول نہیں کیا جائے گا۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے محمد مظفر الدین (آل ٹیچرز ایسوسی ایشن)، ضیاء الدین (تنظیم اساتذہ پاکستان)، وقار احمد (ایس ایس ٹی) اور منیر احمد شعبہ بہبود اساتذہ نے کہاکہ اس سال پرائیویٹ سکولوں سے 25ہزارکی تعداد میں بچوں کا سرکاری سکولوں میں داخل ہونا پبلک سیکٹرسکولوں کی بہتر کارکردگی کا مظہر ہے۔ا نہوں نے کہاکہ پرائمری سکولوں اساتذہ کی تعداد بڑہانے سے سرکاری سکولوں میں تعلیم کے معیار میں انقلاب آئے گا اور پرائیویٹ سیکٹر کے سکول خالی ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ اگر ا س ظالمانہ اور استاذ دشمنی پر مبنی ایکٹ کو واپس نہ لیا گیا تو اس کے نتائج کی ذمہ داری خود حکومت پر عائد ہوگی۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات