سپریم کورٹ کا افغان شہریوں کی وطن واپسی کیخلاف کیس کھلی عدالت میں لگانے کا حکم

Print Friendly, PDF & Email

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ نے افغان شہریوں کی وطن واپسی کیخلاف کیس کھلی عدالت میں لگانے کا حکم دے دیا۔سپریم کورٹ نے چیمبر اپیل میں رجسٹرار آفس کے اعتراضات مسترد کر دیئے۔جسٹس یحیی آفریدی نے ان چیمبر اپیل پر سماعت کی۔ افغان شہریوں کی وطن واپسی کے خلاف کیس کھلی عدالت میں لگانے کا حکم دے دیا۔ فرحت اللہ بابر سمیت دیگر نے غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کی وطن واپسی روکنے کیلئے درخواست دائر کی تھی۔
رجسٹرار آفس نے درخواست اعتراضات لگا کر واپس کر دی تھی۔ رجسٹرار آفس کے اعتراضات کیخلاف چیمبر اپیل دائر کی گئی تھی۔ خیال رہے کہ 08 نومبر کو حکومت نے افغان مہاجرین کے رجسٹریشن کارڈ کی مدت میں 6 ماہ توسیع کا فیصلہ کیا تھا۔

نگران حکومت نیرجسٹرڈافغان مہاجرین کیلئے رجسٹریشن کارڈکی مدت میں6 ماہ توسیع کافیصلہ کیا، اس حوالے سے نگران وفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری پر منظوری دی، پی او آر میں توسیع کا اطلاق رجسٹرڈ افغان مہاجرین اور ان کے فیملی ممبرز پر ہوگا۔

بتایا گیا ہے کہ وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ نے پی او آر کی مدت بڑھانے کی سفارش کی تھی، ملٹری آپریشنز ڈائریکٹوریٹ نے پی اوآرکی مدت میں 31 دسمبر 2023 تک توسیع کی تجویز دی، پی او آر میں توسیع کا اطلاق یکم جولائی 2023ء سے 31 دسمبر 2023ء کیلئے ہوگا کیوں کہ رجسٹرڈافغان مہاجرین کیلئے رجسٹریشن کارڈکی مدت30 جون2023 کو ختم ہوگئی تھی، اس وقت پاکستان میں رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی تعداد 13 لاکھ سے زائد بتائی گئی ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ پاک افغان تعلقات مشترکہ مذہب، تاریخ، ثقافت اور بھائی چارے پر مبنی ہیں، گزشتہ 40 برس سے افغان بھائیوں کا ساتھ نبھایا، پاکستان نے لاکھوں افغان مہاجرین کی 4 دہائیوں تک میزبانی کی، پاکستان نے ہر مشکل حالات میں افغانستان کا ساتھ دیا لیکن گزشتہ 2سال میں افغان سرزمین سیدہشت گردکارروائیوں میں اضافہ ہوا، خودکش حملوں میں ملوث افراد میں 15 افغان شہری ملوث تھے، 64 افغان دہشت گرد پاکستانی سکیورٹی فورسز سے لڑتے ہوئے مارے گئے۔