چترال(نمائندہ چترال میل) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی اپیل پر بجلی کے بلوں میں بے تحاشا اضافہ اور کمر توڑ مہنگائی کے خلاف ملک بھر میں ہڑتال اور احتجاجی مظاہرے منعقد ہو رہے ہیں۔ اس سلسلے میں ضلع چترال لوئر اور تحصیل دروش چترال میں بھی تجار یونین کی بھرپور تعاون سے احتجاجی مظاہرہ منعقد ہوا۔ اور95 فیصد تجارتی مراکز بند رہے۔ مظاہرے سے جماعت اسلامی چترال کے قائدین،سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والوں اور تجار یونین کے زمہ داران نے ناروا مہنگائی اور بجلی کے بلوں میں ناجائز اضافہ سے متعلق خطاب کیا۔ آخر میں درج ذیل قرار داد متفقہ طور پر منظور کی گئی۔
یہ کہ تخلیق پاکستان کے مقصد سے بے وفائی،حکمرانوں کی خود غرضی، اغیار کی دراندازی، جمہوری نظام کے عدم تسلسل اسٹبلشمنٹ کی سیاست میں مداخلت، فرائض سے غفلت، اختیارات کے ناجائز استعمال، عدل و انصاف کی ناپیدی، عدلیہ کی جانب داری، افسر شاہی کی بدمستی اور مقتدر طبقات کی خرمستی کی وجہ سے 22 کڑور عوام کی بستی مملکت خداداد پاکستان کے وجود کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔ حکمران اپنی عیاشیاں کم کرنے، سادگی اختیار کرنے اور قناعت پسندی کو رواج دینے کے بجائے معاشی بدحالی کا سارا بوجھ عوام الناس پر ڈالنے کی روش پر گامزن ہیں۔ سابقہ دونوں حکومتوں نے اپنی نااہلی، بد عنوانی، اقربا نوازی اور قرض خوری کی عادت کے ذریعے ملک کا ناؤ گرداب میں پھنسا کے رکھ دیا ہے۔اور اب اس گرداب سے ملک کو نکالنے کے لیے غریب عوام کا پہلے سے کمزور اور بد حال کندھا استعمال کرکے اسے مزید بے حال کیا جا رہا ہے۔ غریب آدمی کے لیے باعزت طریقے سے زندگی گزارنا اور خاندان کی پرورش کرنا تقریبا محال ہوچکا ہے، لوگوں کی قوت خرید ختم ہونے کی وجہ سے تجارت ماند پڑ چکی ہے، بے انتہا مہنگائی کی وجہ سے متوسط طبقہ تیزی سے غربت کی لکیر کی جانب سے رواں ہے۔ ایک طرف ملازمین کو کڑوروں روپے کی مفت بجلی سے اور افسر شاہی کو نت نئے مراعات سے نوازا جا رہا ہے جبکہ دوسری طرف آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کے لیے بجلی کے بلوں میں اضافہ اور ناجائز ٹیکسوں کے ذریعے عوام کو مزید مشکلات اور پریشانیوں سے دوچار کیا جا رہا ہے۔ ان حالات سے تنگ آکر عوام الناس تنگ آمد بجنگ آمد کے مصداق سڑکوں پر نکل آئے ہیں، اور اعلان کرتے ہیں کہ مزید مہنگائی کا بوجھ برداشت کرنا ہمارے لیے ممکن نہیں، ہم تمھاری عیاشیوں کی خاطر مزید سختیاں سہنے کا یارا نہیں رکھتے۔ اس لیے اپنے ظالمانہ فیصلوں پر نظر ثانی کرکے عوام پر کم سے کم بوجھ ڈالنے کی پالیسی اختیار کرو۔ بصورت دیگر پاکستانی عوام اپنی بقا کے لیے کچھ بھی کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔ اور یہ بھی اعلان کیا جار ہا ہے کہ احتجاج اور مظاہروں کا یہ سلسلہ زیادتیوں کے ازالہ اور عدل و انصاف کی فراہمی تک جاری و ساری رہے گا۔
قرارداد میں یہ بھی مطالبہ کیا گیاکہ آئین و قانون کے مطابق ملک میں جلد از جلد انتخابات منعقد کرائے جائیں۔ تاکہ عوام الناس کو اپنی مرضی کا حکمران منتخب کرنے کا موقع ملے اور ملک میں قوم کو جواب دہ حکومت کا قیام عمل میں آئے۔
تازہ ترین
- ہومچترال کے معروف صحافی گل حماد فاروقی ہفتے کی صبح ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال چترال میں اچانک حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگئے
- ہومڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین کے دفتر میں مختلف آفات کے سبب فوت ہونے والوں کے لواحقین میں امدادی چیک تقسیم کئے گئے
- ہوملویر چترال میں حفاظتی ٹیکے کا عالمی ہفتے کا آغاز آگہی واک سے کردیا گیا
- ہومداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔عبد الغنی دول ما ما
- سیاستتحصیل کونسل چترال کے اجلاس میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے حالیہ بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی اسیسمنٹ کی تاریخ میں کم ازکم دس دن کی توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے موجودہ طریقہ کار پر بھی عدم اطمینان کا اظہا رکیا گیا
- ہومترال شہر اور مضافات کے سینکڑوں تندورمالکان نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال کی علاقائی مشکلات اورحالات کو پیش نظر رکھ کر روٹی کا پرانا نرخ بحال کردے
- Uncategorizedداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔چارویلو رحمت ولی خان مر حوم
- ہومحالیہ بارشوں اور قدرتی آفات کے حوالے سے چترال سے تعلق رکھنے والے ایم این اے غزالہ انجم وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات کرکے اہالیان چترال کی مشکلات سے آگاہ کیا۔
- ہومحالیہ بارش اور برفبار ی کے نتیجے میں عوامی مشکلات کے بارے میں پارٹی کی ہائی کمان سے رابطہ کرکے فوری طور پر ریلیف پیکج کی فراہمی کا مطالبہ ۔ عبدالولی خان عابد ایڈوکیٹ
- ہومصحافی کسی بھی علاقے میں عوام کے آنکھ اور کان کی حیثیت رکھتے ہیں ۔۔ ڈسٹرکٹ پولیس افیسر لویر چترال افتخار شاہ