چترال کے انتہائی خوبصورت اورپسماندہ گاؤں پرئیت کو سڑک کے ذریعے چترال کے دیگر حصوں کے ساتھ رابطہ قائم کیاجارہاہے

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نذیرحسین شاہ) چترال کے انتہائی خوبصورت اورپسماندہ گاؤں پرئیت کو سڑک کے ذریعے چترال کے دیگر حصوں کے ساتھ رابطہ قائم کیاجارہاہے جس کے نتیجے گاؤں میں جدید سہولیات کی فراہمی شروع ہوگی،سینکڑوں طلباء وطالبات کوسکول جانے کی مختصرروڈ اور زراعت سمیت زندگی کے دوسرے شعبوں میں انقلاب برپا ہوگا۔جس کے لئے علاقے کے عوام نے وفاقی وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود کا شکریہ ادا کیا ہے جس نے دریائے چترال کے اوپر پل اور اپروچ روڈ کی تعمیر کے لئے فنڈز فراہم کیا۔ پل کے نہ ہونے کی وجہ سے 680گھرانوں پر مشتمل پرئیت گاؤں الگ تھلگ رہ گیا تھاا ور موٹر گاڑی کی رسائی نہ ہونے کی وجہ سے زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم تھی۔ اظہار تشکر کی ایک تقریب میں گاؤں کے عمائیدین مولاناعبدالحی،مولانانثاراحمد، مولاناجاویداحمد،مولاناعزیزالرحمن،کسان کونسلرپرئیت محمدرفیق،سماجی کارکن بزرگ شاہ،عبداللہ،محمدعیسیٰ اوردوسروں نے کہاکہ ہم اہلیان پرئیت وزیراعظم محمدشہبازشریف کاشکریہ اداکرتے ہیں جن کی قیادت میں پاکستان ترقی کی طرف گامزن ہے اوروفاقی وزیرمواصلات مولانااسعد محمودکوخراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ جنہوں نے اربوں روپے کی ترقیاتی فنڈچترال جیسی پسماندہ علاقے کومہیاکیا۔ان ترقیاتی کاموں میں برنس پرئیت بالاتک جیب ا یبل روڈ اورپُل بن رہاہے جویہاں کے مکینوں کی دیرینہ مطالبہ تھا۔اس حوالے سے ممبرصوبائی اسمبلی چترال مولاناہدایت الرحمن کابے حدمشکورہیں ان کی خصوصی دلچسپی اورتعاون سے یہ روڈ بن رہاہے اورآرسی سی پل کی منظوری دی گئی ہے جس پر عنقریب کام شروع کیاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ ممبرصوبائی اسمبلی چترال مولاناہدایت الرحمن پورے چترال کے پسماندگی کومددنظررکھتے ہوئے ترقیاتی کاموں کے جال بچھارہے ہیں۔ان میں برنس پرئیت روڈ،علاقہ پھستی جوسطح سمندرسے 15ہزارفٹ کی بلندی پرواقع ہے جس کے روڈ کے لئے بھی ایک کروڑ روپے مختص کرچکے ہیں۔انہوں نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے)ملاکنڈڈویژن کے ڈائریکٹرامیرزیب کاشکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ جن کی تعاون سے برنس پرئیت بالاروڈبرنس سائیڈ میں مکمل کرنے کے بعدپرئیت سائیڈ پرکام کاباقاعدہ آغازکیا گیا۔ انہوں نے مزیدکہاکہ چترال خیبرپختونخواکے ایک ایسے خطے میں موجودہے جس کی جغرافائی،سیاسی اورسیاحتی نقطہ نظرسے بہت اہمیت ہے۔ مووجودہ وفاقی حکومت نے 17ارب روپے کافنڈجاری کرنے کااعلان کیاہے جس کی ہدایت پر کچھ روڑزپایہ تکمیل کوپہنچ چکی ہے اوربعض پرکام جاری ہے۔پرئیت کے عوام کے لئے اس سڑ ک کی تعمیرکاکام زندگی اورموت کامسئلہ تھاکئی لحاظ سے اس روڈ کی بہت اہمیت ہے یہ لوئرچترال کواپرچترال کے ساتھ ملانے کامتبادل روڈ بھی ہے۔2015کے قدرتی آفات میں 680گھرانے کے پل سیلاب بردہونے بعدیہاں کے عوام انتہائی مشکلات سے دوچارتھے چندماہ پہلے مروئے کے اکابرین نے پرئیت کومین روڈ سے ملانے کے لئے اپنے زرخیززمینوں میں روڈ بنانے کے لئے مفت جگہ فراہم کی۔رابطہ روڈ کے لئے فری زمین فراہم کرنے پروی سی چیئرمین عبدالغفارخان لال،عبدالولی ایڈوکیٹ،ضلعی امیرجمعیت علماء اسلام لوئرچترال مولاناعبدالرحمن، پہانلشٹ گاؤں اورحکمیان کوہ کے ہرایک ایک فردکامشکوراورشکرگزارہیں کہ جنہوں کے پرئیت بالاکے عوام کودرپیش مشکلات اوربے بسی کومددنظررکھتے ہوئے اپنی زرعی زمینوں کی قربانی دے کرروڈ بنانے کی جگہ فراہم کی۔برنس سائیڈپر روڈ مکمل ہونے کے بعدایکسویٹرمشین دریاچترال پارکرکے پرئیت سائیڈ پرکام شروع کرتے وقت علاقے کے مکینوں نے مٹھایاں تقسیم کیں اور خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ایم پی اے چترال زند ہ بادکے پرجو ش نعرے لگائے۔