چترال (نمائندہ چترال میل) انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن لوئر چترال کے زیر اہتمام سیلف اسسمنٹ ٹیسٹ کا انعقاد ہوا۔ جس میں ضلع چترال لوئر کے طلباء و طالبات نے کثیر تعداد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ اطلاعات کے مطابق پہلے مرحلے میں دروش ہائیر سیکنڈری سکول میں بروز ہفتہ، اور سینٹینیل ماڈل ہائی سکول چترال میں بروز اتوار کو سیلف اسسمنٹ ٹیسٹ منعقد ہوا۔ جس کی تمام تر ذمہ داری و نگرانی چترال ٹریڈنگ سروسز (CTS) کی تھی، جو اس ٹیسٹ کو کامیاب بنانے کیلئے انتہائی نظم و ضبط، شفافیت، غیر جانبداری کے ساتھ اس کا انعقاد عمل میں لایا۔ یاد رہے کہ چترال ٹریڈنگ سروسز (CTS) ضلع چترال کا پہلا ایجنسی ہے جو اس طرح کے مختلف سیشن، ٹیسٹ کنڈکٹنگ، آنلائن سروسز دیگر اہم امور سر انجام دیتا ہے۔ عوامی حلقوں نے بہترین خدمات سر انجام دینے پر چترال ٹریڈنگ سروسز (CTS) کی کوششوں کو سراہا اور ہر قسم کی تعاون کیلئے یقین دہانی کی۔ (سی،ٹی،ایس) کے سی ای او (CEO) کا کہنا ہے سی ٹی ایس ضلع چترال میں اپنی نوعیت کا پہلا ادارہ ہے جو اس طرح کے سیشن، مقابلہ کے امتحانات، و دیگر سروسز کا انعقاد انتہائی شفافیت اور میریٹو کریسی کی بنیاد پر سرانجام دیتا ہے۔
تازہ ترین
- ہومگزشتہ 77سالوں سے کرپٹ اشرافیہ، سیاستدانوں، فوجی جرنلوں اور افسرشاہی کی گٹھ جوڑ کو توڑنے اور ملک کو ان کے چنگل سے آزاد کرنے کا وقت آگیا ہے ۔ حافظ نعیم الرحمن امیر جماعت اسلامی کا چترا ل پولو گراؤنڈ میں جلسہ عام سے خطاب
- ہوملوئر چترال پولیس کے جوان ہیڈ کانسٹبل سرورالدین کا نمازہ جنازہ چمرکھن میں ادا کی گئی۔
- ہومچترال کالج آف کامرس اینڈ منیجمنٹ سائنسز میں پراکٹوریل بورڈ اور کیریکٹر بلڈنگ سوسائٹی کی تقریب حلف برداری ۔ ڈی جی عمر علی خان مہمان خصوصی
- ہومدیسی شراب برآمد، ملزمان گرفتار، مزید تفتیش جاری۔ چترال پولیس کی کامیاب کاروائی
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔۔محمد جاوید حیات۔۔۔”لوگ نالے کو رسا باندھتے ہیں “
- ہومپاکستان سمیت دنیا بھر میں امراضِ قلب انسانی اموات کی بڑی وجہ قرار
- ٹیکنالوجیچینی سائنس دانوں نے روبوٹ میں انسانی خلیوں سے بنا زندہ دماغ لگا دیا
- ہومڈی۔پی۔او آفس بلچ لوئر چترال میں ہفتہ وار اردلی روم کا انعقاد۔
- ہومتبلیغی اجتماع کے دوران لوئر چترال پولیس کی جانب سے سکیورٹی کے فل پروف انتظامات کئے جائیں گے۔ چترال پولیس
- ہوماب تک 3،529،487 افراد کے مفت علاج پر 88 ارب روپے خرچ ہوچکے ہیں، صحت کارڈ کے تحت مفت علاج پر ماہانہ ڈھائی ارب جبکہ سالانہ 30 ارب کے اخراجات پختونخواہ حکومت برداشت کررہی ہے