اپر چترال میں بجلی کی غیر اعلانیہ اور طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف ہزاروں افراد احتجاج کرتے ہوئے دو مقامات چرون اور پھوکیڑ پر کئی گھنٹوں تک چترال گلگت روڈکوبلاک کئے رکھا.

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نما یندہ چترال میل) اپر چترال میں بجلی کی غیر اعلانیہ اور طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف ہزاروں افراد احتجاج کرتے ہوئے دو مقامات چرون اور پھوکیڑ پر کئی گھنٹوں تک چترال گلگت روڈکوبلاک کئے رکھا جس سے سینکڑوں مسافروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ احتجاجی کرنے والے وفاقی حکومت کے ساتھ ساتھ مقامی منتخب ممبران اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی اور مولانا ہدایت الرحمن کے خلاف نعرہ بازی کی اور گولین گول ہائیڈل بجلی گھر سے اپر چترال کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ اگر ان کے مطالبے کوہنگامی بنیادوں پر منظور نہ کیا گیا تو وہ شندور روڈ پر دھرنا دے کراسے ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کرنے پر مجبور ہوں گے اور اس کے نتیجے میں امن امان کی صورت حال کی خرابی کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر عائدہوگی۔ ان کا کہنا تھاکہ نواز شریف نے گولین گول پاؤر پراجیکٹ سے چترال کے تمام سو دیہات کو بجلی کی فراہمی کا نہ صرف اعلان کیا تھا بلکہ اسے عملی جامہ پہناتے ہوئے گرڈ اسٹیشن بھی تعمیر کرکے بجلی کی فراہمی شروع کردی تھی جسے پی ٹی آئی حکومت نے ختم کرکے اس کی پیدوار کو نیشنل گرڈ میں ڈال کرچترالی عوام پر ظلم کی انتہاکردی۔ بعدازاں احتجاج کرنے والے پرامن طور پر منتشر ہوگئے اور سڑک دوبارہ موٹر گاڑیوں کی ٹریفک کے لئے کھل گئی۔ اس سلسلے میں اپر چترال کے ضلعی انتظامیہ سے ٹیلی فون پر بار بار رابطہ کرنے کی کوشش ناکام ہوگئی۔