ہم چترال کو گرین بیلٹ میں تبدیل کرنے کی بھر پور کوشش کر رہے۔محمد یاسین خان وزیر ڈائریکٹر جنرل سائل اینڈ واٹر کنزرویشن خیبر پختونخوا

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نما یندہ چترال میل) ڈائریکٹر جنرل سائل اینڈ واٹر کنزرویشن خیبر پختونخوا محمد یاسین خان وزیر نے کہا ہے کہ ہم چترال کو گرین بیلٹ میں تبدیل کرنے کی بھر پور کوشش کر رہے ہیں لیکن یہ تب ہی ممکن ہو گا کہ عوام ادارے کے ساتھ بھر پور تعاون کریں۔ جہان بھی ادارے اور عوام مل کر کام کرتیہیں وہاں اہداف حاصل کرنے مشکل نہیں ہوتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز گمبس بروز میں سائل اینڈ واٹر کنزرویشن کے زیر اہتمام منعقدہ ایک غیر معمولی تقریب سے خطاب کرتے ہوئیکیا۔ انہوں نے کہاکہ چترال زرخیز علاقہ ہے اور قدرت نے جہان اس کے پھلوں میں خاص مٹھاس رکھ دی ہے وہاں لوگوں میں محبت و احترام کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے یہی وجہ ہیکہ صوبے کے 34 اضلاع کا ڈی جی ہونے کے باوجود ہماری بھر پور توجہ چترال کی طرف ہے۔ اور میں ذاتی طور پر چترال کی وزٹ کرتا رہتا ہوں۔ ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ پہلے چترال کا بہت تھوڑا بجٹ ہوا کرتا تھا اب کروڑوں تک بڑھا دیا گیاہے اور یہ ڈ سٹرکٹ افیسر سائل اینڈ واٹرکنزرویشن چترال امین الحق اور انجینئر مجیب کی چترال میں بہترین کارکردگی اور پر خلوص کوششوں کا نتیجہ ہے۔ ڈی جی نے کہا کہ ہمارا ادارہ کثیر المقاصد کام کرتا ہے جس میں زمین کی،ٹیریسنگ، مائیکرو واٹر شیڈ، حفاظتی پشتوں اور چیک ڈیمز کی تعمیر، پھلدار و فارسٹ پلانٹس، گراس اگاکر زمین کو سرسبز اور کار آمد بنانا شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم موجودہ پراجیکٹ کے تحت چترال میں ڈھائی ہزار ایکڑ زمین ہموار کر سکتے ہیں۔ اور اسی طرح کا ورلڈ بینک پراجیکٹ بھی چترال میں لانچ ہو رہا ہے جس سے چترال کو بہت زیادہ فوائد ملیں گے۔ ڈ سٹرکٹ افیسر سائل اینڈ واٹر کنزرویشن چترال امین الحق نے اپنے خطاب میں ڈی جی کی چترال پر خصوصی توجہ پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پراجیکٹ کے تحت چترال کو بہت زیادہ فوائد ملے ہیں اور فوائد ملنے کا یہ سلسلہ بدستور جاری ہے چترال میں زمین کی کمی ہے اور جہاں زمین دستیاب ہے وہاں بارشوں کی کمی کے باعث پانی کے مسائل ہیں اس لئے ہماری کوشش ہے کہ دستیاب کم پانی کو سٹور کرکے زرعی کے مقاصد کیلئے استعمال کریں۔ انہوں نے کہاکہ کسی بھی پراجیکٹ پر اسی فیصد اخراجات ادارہ برداشت کرتا ہے اور بیس فیصد اخراجات مالک کو برداشت کرنے پڑتیہیں اور گمبس کے موجودہ پراجیکٹ پر مجموعی طور پر 60 لاکھ روپے خرچ کئے جائیں گے۔ جن میں سے 10 لاکھ مالک زمین برداشت کرے گا ہم ڈھلوان زمین کو زیرو پر لے آئیں گے۔ اور ٹیرسنگ کیساتھ واٹر پانڈ، چیک ڈیم، پروٹیکشن وال تعمیر کریں گے اور مختلف قسم کے پھلدار اور جنگلی پودے لگانیکے ساتھ گھاس اگائیں گے اور تین سال تک اس کی نگرانی کے بعدمالک زمین کے حوالے کریں گے۔ مالک زمین شہزادہ سلمان نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل سائل اینڈ واٹر کنزرویشن خیبر پختونخوا محمد یا سین خان وزیر اور ڈائریکٹر چترال آفس امین الحق کا شکریہ ادا کیاکہ انہوں نے ذاتی دلچسپی سے اس پراجیکٹ کو منظور کیا اور اب اس پر کام شروع ہو چکا ہے۔ انہوں نے ڈی جی کی اس پراجیکٹ کے افتتاح کیلئے پشاور سے تشریف لانے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ تقریب سے پروفیسر حفیظ، ڈائریکٹر ایگریکلچر ڈاکٹر نصیر، انجینئر منظور نے بھی خطاب کیا۔