سائل کنزرویشن ڈیپارٹمنٹ چترال میں گرانقدر خدمات سرانجام دے رہا ہے۔ محمد انوار الحق ڈپٹی کمشنر چترال لویر

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نما یندہ چترال میل) ڈپٹی کمشنر چترال لویر محمد انوار الحق نے کہا ہے کہ بنجر اور بے آ ب وگیاہ بیابانوں میں شجرکاری اور زیر کاشت لانے کی کوشش کرکے سائل کنزرویشن ڈیپارٹمنٹ چترال میں گرانقدر خدمات سرانجام دے رہا ہے اور اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ کی بھر پور تعاون اسے حاصل رہے گا۔ پیر کے روز چترال ٹاؤن میں واقع شاڈوک کے اپر حصے میں مائکرو واٹر شیڈ پراجیکٹ کے افتتاح کے موق پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اپنی نوعیت کی اس منفرد منصوبے سے چترال شہر کی خوبصورتی اور رعنائی کو چار چند لگ جائے گی اور یہاں درخت لگ جانے سے نہ صرف زمین کا کٹاؤ رک جائے گی بلکہ شہر کے ہر حصے میں نظر آنے والایہ مقام اپنی دلکش منظر پیش کرے گا اور سیاحت کے لئے ایک پوائینٹ میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ سائل اینڈ واٹر کنزرویشن کا محکمہ چترال میں جانفشانی سے کام میں مصروف ہے اور لویر اور اپر چترال کے مختلف علاقوں میں اس کے منصوبے کامیابی سے جاری ہیں۔ اس موقع پر ڈائرکٹر جنر ل سائل اینڈ واٹر کنزرویشن خیبر پختونخوا محمد یاسین وزیر نے پراجیکٹ کے بارے میں بریفنگ میں کہاکہ 2000کنال کے لگ بھگ رقبے پر پھیلی اس پراجیکٹ پر 50لاکھ روپے لاگت آئے گی اور یہ جگہ مکمل طور پر گرین بیلٹ میں تبدیل ہوجائے گا جہاں پھلدار اور غیر پھلدار درخت اور گھاس و چارہ جات اگائے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ زمین کی تیاری مکمل ہوگئی ہے اور اس ڈھلوان اور سیلاب زدہ زمین کو چھوٹے چھوٹے آنگن بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ وزیر اعظم کی زرعی ایمرجنسی پروگرام کا حصہ ہے جسے پی ایس ڈی پی کے تحت خیبر پختونخوا میں 14ارب روپے کی ایلوکیشن ہوئی ہے جس کے ذریعے پانی کے مختلف ذرائع کو ضائع ہونے سے محفوظ کرنے اور زمین کی کٹاؤ کو روکنے کے منصوبوں پر خرچ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ کی طرف سے چترال میں پراجیکٹ کے ساتھ تعاون پر ڈی سی کا شکریہ ادا کیا۔ ڈسٹرکٹ ڈائرکٹر سائل کنزرویشن امین خان نے پراجیکٹ کے بارے میں مزید معلومات فراہم کرتے ہوئے کہاکہ اس مقام پر پانی کی دستیابی اس پراجیکٹ کی کامیابی کی ضمانت ہے جسے ایک واٹر ریزروائر میں محفوظ کرکے استعمال کیا جارہا ہے۔ اس موقع پر ڈائرکٹر ایگریکلچر ریسرچ اسٹیشن ڈاکٹر ناصر، چترال یونیورسٹی کے ڈائرکٹر اکیڈیمکس ڈاکٹر تاج الدین شرر، اسسٹنٹ ڈائرکٹر فشریز شکیل احمد اور صدر چترال پریس کلب ظہیر الدین بھی موجود تھے۔