صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی کا اجلاس، چترال یونیورسٹی سمیت 32منصوبون کی منظوری دی گئی

Print Friendly, PDF & Email

پشاور (نمائندہ چترال میل)صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی(PDWP) نے 39881.194 ملین روپے لاگت کے32پراجیکٹس کی منظوری دے دی ہے۔یہ منظوری ایڈیشنل چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا محمد اعظم خان کی زیر صدارت جمعہ کے روز منعقدہ پی ڈی ڈبلیو پی اجلاس میں دی گئی جس میں اس کے ممبران اور متعلقہ انتظامی سیکرٹریوں نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں صوبے کی ترقی کے لئے اعلیٰ تعلیم،محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم،کھیل،آثار قدیمہ،صحت،سماجی بہبود،ریلیف و بحالی،خزانہ،بلدیات،کثیر شعبہ جاتی ترقی،شہری ترقی،سڑکوں اور پلوں،ڈی ڈبلیو ایس ایس، پانی،داخلہ،قانون اور انصاف اور زراعت کے شعبوں سمیت مختلف شعبوں کے41پراجیکٹس پر تفصیلی غور و خوض کے بعد32پراجیکٹس کی منظوری دی گئی۔اس موقع پر غیر موزوں ڈیزائن اور حکمت عملی کے باعث آٹھ منصوبوں کوموخر اور ایک منصوبے کو واپس کیا گیا جنہیں اصلاح اور بہتری کے لئے واپس اپنے متعلقہ محکموں کو بھیج دیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں منظور شدہ منصوبوں میں منگ ضلع ہری پور میں پاک آسٹریا فیکوک شول انسٹی ٹیوٹ آف اپلائیڈ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی(PAF-IAST) کا قیام اور چترال میں موجودہ یونیورسٹی کیمپسز کی مکمل یونیورسٹی کی سطح پر درجہ بلندی شامل ہیں اسی طرح ابتدائی و ثانوی تعلیم کے شعبے میں ہری پور میں ماڈل سکول کا قیام،خیبر پختونخوا کے اعلیٰ ثانوی سکولوں میں آئی سی ٹی میں تعلیم کی فراہمی کے ماڈل پراجیکٹس،خیبر پختونخوا گرلز کمیونٹی سکولز پراجیکٹ(فیزII)،آثار قدیمہ کے شعبے میں منظور شدہ واحد منصوبہ پشاور میں مسجد مہابت خان کی مرمت اور بحالی،سماجی بہبود کے شعبے میں منظور ہونے والا واحد منصوبہ خیبر پختونخوا میں ہر ڈویژن میں سیکنڈری کی سطح تک خصوصی تعلیم کے ایک ادارے کی تعمیر/درجہ بلندی کا پراجیکٹ،ریلیف اور بحالی کے شعبے میں ضلع چترال میں سیلاب سے متاثرہ سڑکوں اور پلوں کی بحالی،(ii)خیبر پختونخوا میں سیلاب سے متاثرہ آبپاشی کے انفرا سٹرکچر کی بحالی اور تعمیر نو اور محکمہ خزانہ کے منظور شدہ واحد منصوبے محکمہ خزانہ کے اہلکاروں کی استعداد کار میں اضافے کا پراجیکٹ شامل ہیں۔اس کے علاوہ بلدیات کے شعبے میں ایک پراجیکٹ پی کے۔30ضلع مردان کیلئے خصوصی اقدامات کا پراجیکٹ، کثیر شعبہ جاتی ترقی کے شعبے میں ایک پراجیکٹ،محکمہ منصوبہ سازی و ترقی میں پی پی پی سپورٹ یو نٹ کے قیام کا ایک پراجیکٹ،شہری ترقی کے شعبے میں پشاور میں مختلف شہری سڑکوں پر LEDلائٹس کا ایک پراجیکٹ جبکہ عمارتوں کے شعبے میں ریس کورس گارڈن پشاور میں سرکاری افسران کی رہائش گاہوں کی تعمیر اور ڈیزائن گورنر زہاؤس پشاور اور گورنرزہاؤس نتھیا گلی میں بحالی اور فوری نوعیت کے کاموں کے لئے فیزابیلٹی سٹڈی ڈیزائن،مانسہرہ میں نقصان زدہ ڈی سیز مین آفس/تحصیل بلڈنگ کی تعمیر نو اور وزیر اعلیٰ ہاؤس میں فوری نوعیت کے کام شامل ہیں۔ ضلع ڈی آئی خان میں پنیالہ پہاڑ پور روڈ،پنیالہ چنڈا روڈ،پہاڑ پور بائی پاس روڈ کی تعمیر،بہتری اور توسیع اور پنیالہ بائی پاس روڈ پر ایک عدد پل کی تعمیر شامل ہیں۔اسی طرح ضلع نوشہرہ میں پیر پیائی اضاخیل بالا،پایان،ڈاگئی،بانڈہ نبی، بدرشی اور نوشہرہ میں اندرونی سڑکوں کی فزیبلٹی سٹڈی،ڈیزائن اور بلیک ٹاپنگ اور یونین کونسل ڈاگئی بانڈہ نبی،پیر پیائی،بدرشی، اضاخیل بالا اور پایاں ضلع نوشہرہ میں اندرونی سڑکوں کی تعمیر (فیزII)(2016-17) شامل ہیں۔اسی طرح DWSSکے شعبے میں منظور کردہ منصوبوں میں کوہاٹ میں دیہات رحمان آباد شکر درہ اور اس سے ملحقہ دیہات کے لئے دریائے سندھ سے پینے کے پانی کی فراہمی،منگورہ سوات میں گریوٹی کی بنیاد پر پینے کے پانی کی فراہمی کی سکیم کے لئے کنسپٹ پیپر،ضلع مانسہرہ میں پینے کے پانی کے گریوٹی بہاؤ کے لئے کنسیپٹ پیپر،گوجر گڑھی پی کے۔26 ضلع مردان کے لئے پانی کی نکاسی و صفائی کی سکیم،خیبر پختونخوا میں پینے کے پانی کی فراہمی کی موجودہ اور نئی دونوں 200 سکیموں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنا،شمسی توانائی کے بغیر گریوٹی اور ہائی ہیڈ سکیمیں اور گلیات اور لورہ سرکل ضلع ایبٹ آباد میں پانی کی فراہمی اور نکاسی کی سکیموں کی تعمیر کے منصوبے شامل ہیں۔پانی کے شعبے میں منظور کردہ منصوبوں میں ضلع بنوں میں گاؤں خانے بکا خیل کے قریب موضع آبادیز اور اس سے ملحقہ زرعی اراضی کو دریائے ٹوچی میں سیلاب کے بہاؤ سے بچانے کے لئے حفاظتی پشتوں کی تعمیر جبکہ ضلع کرک میں ترخہ الگدہ تا تاشو الگدہ کی متبادل راستے کے منصوبے شامل ہیں اسی طرح داخلہ کے شعبے میں منظور کردہ منصوبوں میں خیبر پختونخوا میں 26اکتوبر2015کے زلزلے سے متاثرہ جیلوں کی دوبارہ تعمیر،قانون و انصاف کے شعبوں میں منظور کردہ منصوبوں میں جوڈیشل کمپلیکس مردان کی تعمیر، انسداد دہشت گردی کی ماڈل کورٹس کی تعمیر کے لئے فزیبلٹی سٹڈی اور ماسٹر پلاننگ،جوڈیشل کمپلیکس نوشہرہ کی دوبارہ تعمیر اور تزئین و آرائش اور ضرورت کی بنیادوں پر جوڈیشل کمپیلکسز کی تعمیر کے لئے اراضی کے حصول کے پراجیکٹ شامل ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔