کویڈ 19کے دوران مریضوں کوزندہ رکھنے کیلئے دیے جانے والے اکسیجن نے پودوں کی اہمیت کو مزید بڑھا دیا ہے۔محمد حیات شاہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر چترال

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نما یندہ چترال میل) کویڈ 19کے دوران مریضوں کوزندہ رکھنے کیلئے دیے جانے والے اکسیجن نے پودوں کی اہمیت کو مزید بڑھا دیا ہے۔ کیونکہ پودے قدرت کے وہ کارخانے ہیں۔ جو بلامعاوضہ ہمیں اکسیجن مہیا کرتے ہیں۔لیکن ہمیں ان کی اہمیت کا علم بہت کم ہے۔ ان خیالات کا اظہار ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر چترال محمد حیات شاہ نے گورنمنٹ سنٹینیل ماڈل ہائی سکول چترال میں انٹرنیشنل بوائیسکاوٹس ڈے کے موقع پر محکمہ فارسٹ چترال کی طرف سیپودوں کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتیہوئیکیا۔ اس موقع پراے ڈی او ایجوکیشن احمدالدین، پرنسپل سنٹینیل ماڈل ہائی سکول، ڈی ایف او وائلڈ لائف چترال الطاف علی شاہ، ڈی ایف او چترال گول نیشنل پارک سید سرمد حسین شاہ، ایس ڈی ایف او فارسٹ یوسف فرہاد، ایس ڈی ایف او چترال عزیز ولی، ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر فاروق اعظم، سکول کے اساتذہ اور طلباء موجود تھے۔ حیات شاہ نے کہا۔کہ انٹر نیشنل بوائے سکاوٹس ڈے منانیکا مقصد نوجوانوں کی ان خدمات کی حوصلہ افزائی کرناہے۔ جو جذبے کے تحت بوائیسکاوٹس کے ہاتھوں انجام پا رہے ہیں۔ جس میں شجر کاری بھی شامل ہے۔انہوں نے کہا۔ کہ چترال کو ماحولیاتی آلودگی سے بچانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ اس حوالے سے کلین اینڈ گرین چترال کے نام سے مہم چلائی گئی تھی۔ جس میں سکولوں کے اساتذہ اور طلباء نے اہم کردار ادا کیا تھا۔ تاہم ماحول کی صفائی کا یہ عمل جاری رہنا چاہئے۔ اے ڈی سی نے کہا۔ کہ چترال کو 2010 اور 2015 کے سیلاب میں زبردست نقصان پہنچا۔ اب بھی سیلاب کی تباہ کاریاں کم کرنے کا واحد حل چترال میں جنگلات کی افزائش اور شجر کاری ہی ہے۔ انہوں نے طلبہ پر زور دیا۔ کہ وہ پودوں سے محبت کو اپنا شعار بنائیں۔ اور زیادہ سے زیادہ پودے لگا کر اپنا مستقبل محفوظ بنانے کی کوشش کریں۔ قبل ازین ایڈی او احمد الدین، الطاف علی شاہ، سید سرمد علی شاہ اور یوسف فرہاد نے خطاب کرتیہوئے کہا۔ کہ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں نیچر کا تمام نظام متاثر ہوا ہے۔ اور یہ بگاڑ انسانوں کے غیر دانشمندانہ افعال کا نتیجہ ہے۔ جس کی سزا ہمیں بھگتنی پڑ رہی ہے۔ ہم نے پانی، مٹی اور ہوا سب کو آلودہ کیا ہوا ہے۔ ہمارے ندی نالے سب زہر پھیلا رہے ہیں۔ جس کے ہم خود ذمہ دارہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ چترال میں ماحولیاتی آلودگی کے خطرات کی گھنٹی بج چکی ہے۔ لیکن ہمیں اب بھی اس کا ادراک نہیں ہے۔ انہوں نے اساتذہ اور طلبہ پر زور دیا۔کہ ماحول کے بارے میں اقدامات کو سنجیدہ لیا جائے۔ مبادا ہمیں وہ دن نہ دیکھنا پڑے۔ کہ ہماریپاس حسرت کے سوا کچھ نہ ہو۔ پروگرام کے اختتام پر مہمان خصوصی ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر محمد حیات شاہ و دیگر مہمانوں نے سکول کے لان میں پودے لگائے۔ اور مختلف سکولوں کیلئے پودے بھی طلبائمیں تقسیم کئے گئے۔