پشاور (نما یندہ چترال میل)خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن نے تمام متعلقہ افراد کی اطلاع کے لئے اعلان کیا ہے کہ محکمہ اعلیٰ تعلیم میں مرد و خواتین لیکچررز الیکٹرانکس، سوشیالوجی، جغرافیہ، سائیکالوجی، تاریخ، شماریات، صحت اور فزیکل ایجوکیشن (بی پی ایس۔17) کی پوسٹوں اور خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن میں اسسٹنٹ منیجر، اسسٹنٹ ویب ڈیویلپر/ اسسٹنٹ نیٹ ورک ایڈ منسٹریٹر، منیجر آپریشن، کمپیوٹر آپریٹر ار جونئیر کلرکس کی آسامیوں کے لئے ایبلٹی ٹیسٹ کے شیڈول کے مطابق 27 دسمبر سے 31 دسمبر 2021 تک منعقد کئے جائیں گے جبکہ دیگر معلومات اوررول نمبر سلپس کے لئے سرکاری ویب سائٹ www.kppsc.gov.pk سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ اس امر کا اعلان کنٹرولر امتحانات خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن کی جانب سے جاری کردہ ایک اعلامیے میں کیاگیا۔
تازہ ترین
- ہومڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین کے دفتر میں مختلف آفات کے سبب فوت ہونے والوں کے لواحقین میں امدادی چیک تقسیم کئے گئے
- ہوملویر چترال میں حفاظتی ٹیکے کا عالمی ہفتے کا آغاز آگہی واک سے کردیا گیا
- ہومداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔عبد الغنی دول ما ما
- سیاستتحصیل کونسل چترال کے اجلاس میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے حالیہ بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی اسیسمنٹ کی تاریخ میں کم ازکم دس دن کی توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے موجودہ طریقہ کار پر بھی عدم اطمینان کا اظہا رکیا گیا
- ہومترال شہر اور مضافات کے سینکڑوں تندورمالکان نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال کی علاقائی مشکلات اورحالات کو پیش نظر رکھ کر روٹی کا پرانا نرخ بحال کردے
- Uncategorizedداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔چارویلو رحمت ولی خان مر حوم
- ہومحالیہ بارشوں اور قدرتی آفات کے حوالے سے چترال سے تعلق رکھنے والے ایم این اے غزالہ انجم وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات کرکے اہالیان چترال کی مشکلات سے آگاہ کیا۔
- ہومحالیہ بارش اور برفبار ی کے نتیجے میں عوامی مشکلات کے بارے میں پارٹی کی ہائی کمان سے رابطہ کرکے فوری طور پر ریلیف پیکج کی فراہمی کا مطالبہ ۔ عبدالولی خان عابد ایڈوکیٹ
- ہومصحافی کسی بھی علاقے میں عوام کے آنکھ اور کان کی حیثیت رکھتے ہیں ۔۔ ڈسٹرکٹ پولیس افیسر لویر چترال افتخار شاہ
- ہوملویر چترال کے دروش ٹاؤن کے گاؤں شیشی آزوردام،حفیظ آباد، جزیر دوری میں کئی دنوں کی مسلسل بارش کی وجہ سے زمین سرک گئی جس کے نتیجے میں تین گھر وں سمیت ایک جامع مسجد مکمل طور پر مٹی تلے دب گئے