محکمہ اوقاف نے گزشتہ مالی سال کے اپنے ترقیاتی بجٹ کا 86 فیصد خرچ کیا ہے،۔ترقیاتی کاموں کی بروقت اور معیاری تکمیل پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا۔معاون خصوصی وزیرزادہ

Print Friendly, PDF & Email

(چترال میل رپور ٹ) وزیراعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیرزادہ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت اقلیتوں کی مالی معاونت اور انکی فلاح وبہبود کے لئے بھرپور اقدامات اٹھارہی ہے یہی وجہ ہے کہ گزشتہ مالی سال میں محکمہ اوقاف نے اپنے سالانہ ترقیاتی بجٹ کا 86فیصد خرچ کیا۔ ان خیالات کا اظہار معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر ذادہ نے بدھ کے روز محکمہ اوقاف کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں اقلیتی نشستوں پر منتخب ارکان صوبائی اسمبلی روی کمار، رنجیت سنگھ، سیکرٹری اوقاف فرخ سیر، ڈپٹی سیکرٹری اوقاف علی راجہ، پلاننگ آفیسر سجاد، سیکشن آفیسر محمد ہارون اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ معاون خصوصی وزیرزادہ نے کہا کہ وزیراعلی محمود خان اقلیتی برادری کے مسائل کے حل اور انکی فلاح وبہبود کے لئے انتہائی سنجیدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ کابینہ کے اجلاس میں وزیراعلی نے تمام محکموں کو ہدایات جاری کی تھی کہ وہ ستمبر سے پہلے سالانہ ترقیاتی پروگراموں میں شامل سکیموں کے لئے پی سی ون مرتب کریں اس لیے محکمہ اوقاف نے وزیراعلی کی ہدایات کے مطابق گزشتہ سال کے ترقیاتی پروگرام کا جائزہ اور آئندہ مالی سال کے پروگرام کے حوالے سے اجلاس منعقد کیا ہے۔معاون خصوصی نے کہا کہ صوبائی حکومت اقلیتی برادری کے لئے صوبے کے دیگر اضلاع سمیت ضم شدہ اضلاع میں ہاوسنگ سکیم کا اجرا کریں گی۔ بندوبستی اضلاع میں ہاوسنگ سکیموں کی فیزیبلٹی سٹڈی کے لئے 5 کروڑ جبکہ ضم شدہ اضلاع میں دو کروڑ روپے مختص کئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلی کی ہدایت کے مطابق صوبے میں اقلیتی برادری کے لئے چھوٹے پیمانے پر کاروبار شروع کرنے کے لئے بندوبستی اضلاع میں 5 کروڑ روپے اور ضم شدہ اضلاع میں 10 کروڑ روپے کی مالی معاونت دی جائیگی۔ وزیر ذادہ نے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ اوقاف تمام ترقیاتی سکیموں کے لئے ورک پلان تیار کریں تاکہ ترقیاتی سکیم ورک پلان کے مطابق مقررہ مدت میں مکمل کئے جاسکیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ محکمہ اوقاف نے اقلیتی برادری کے پروفیشنل لیول کی چالیس طلباء کو چالیس چالیس ہزار روپے سالانہ، ماسٹر لیول کے طلباء کو 30 ہزار، بیچلر لیول کے 120 طلباء کو 25 ہزار اور انٹرمیڈیٹ کے 120 طلباء کو سالانہ 20 ہزار سالانہ وظیفہ دیا ہے۔ اسی طرح ضم اضلاع میں پروفیشنل لیول کے 20 طلباء کو 50 ہزار روپے، ماسٹر کے 20 طلباء کو 40 ہزار روپے بیچلر کے 80 طلباء کو 30 ہزار جبکہ انٹرمیڈیٹ کے 80 طلباء کو سالانہ 25 ہزار روپے فی طلباء وظیفہ بھی بہت جلد دیا جائیگا۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا ہے کہ محکمہ اوقاف نے اقلیتی برادری کو میرج گرانٹ کی مد میں 50 مستحق خاندانوں کو فی خاندان 50 ہزار روپے، طبی امداد کی مد میں 29 لاکھ روپے، اقلیتوں کے 293 مذہبی پیشواؤں کو تیس تیس ہزار روپے سالانہ، گرانٹ ان ایڈ کی مد میں 3600 مستحق اقلیتی افراد میں 2700 روپے فی بندہ، 5 سو بیواوٗں کو دس دس ہزار روپے اور سو یتیموں کو فی کس پانچ ہزار روپے سالانہ دئیے گئے ہیں۔ سیکرٹری اوقاف نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ ضم اضلاع میں گرانٹ ان ایڈ کی مد میں 800 خاندانوں کو 10 ہزار روپے فی خاندان، میرج گرانٹ کی مد میں 100 مستحق خاندانوں کو فی خاندان 50 ہزار روپے، اقلیتی برادری کے یتیم بچوں کے لئے فی خاندان 5 ہزار روپے اور مذہبی پیشواؤں کو فی کس 30 ہزار سالانہ جلد دیئے جائینگے۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے معاون خصوصی نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ سکروٹنی کمیٹیاں اس بات کو یقینی بنائے کہ حکومت کی طرف سے دی جانے والی امداد اقلیتی برادری کے مستحق لوگوں کو ملیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ترقیاتی کاموں کی بروقت تکمیل اور کام کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا۔ میرٹ اور معیار کو یقینی بنانا اور عوام کی خدمت ہماری اولین ترجیحات ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔