چترال (نمائندہ چترال میل) چترال کے قریبی گاؤں گولین گول رابطہ دوسرے دن بھی ضلعے کے دیگر حصوں سے کٹا رہا جوکہ پیر کی صبح گلیشائی جھیل کے پھٹ جانے کی وجہ سے سیلاب برد ہوا تھا اور کئی پلوں کے ٹوٹ جانے اور سڑک سیلاب میں بہہ جانے کی وجہ سے وادی کا رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔ چترال کی ضلعی انتظامیہ پلوں کو پید ل کیلئے کھولنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ اے سی چترال عبدالولی خان نے گولین گول سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیاکہ بدھ کے روز تک پیدل رابطہ بحال کیا جائے گا۔ دریں اثناء ضلعے کے دیگر حصوں میں بھی متعدد مقامات پر سیلاب آنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جن میں دنین گول اور ارندو کا علاقہ شامل ہیں۔ دمیل سے لے کر ارندو تک موسلادھار بارش کے نتیجے میں سیلاب سے ارندو روڈ ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند ہوگئی ہے۔
تازہ ترین
- ہومڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین کے دفتر میں مختلف آفات کے سبب فوت ہونے والوں کے لواحقین میں امدادی چیک تقسیم کئے گئے
- ہوملویر چترال میں حفاظتی ٹیکے کا عالمی ہفتے کا آغاز آگہی واک سے کردیا گیا
- ہومداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔عبد الغنی دول ما ما
- سیاستتحصیل کونسل چترال کے اجلاس میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے حالیہ بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی اسیسمنٹ کی تاریخ میں کم ازکم دس دن کی توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے موجودہ طریقہ کار پر بھی عدم اطمینان کا اظہا رکیا گیا
- ہومترال شہر اور مضافات کے سینکڑوں تندورمالکان نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال کی علاقائی مشکلات اورحالات کو پیش نظر رکھ کر روٹی کا پرانا نرخ بحال کردے
- Uncategorizedداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔چارویلو رحمت ولی خان مر حوم
- ہومحالیہ بارشوں اور قدرتی آفات کے حوالے سے چترال سے تعلق رکھنے والے ایم این اے غزالہ انجم وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات کرکے اہالیان چترال کی مشکلات سے آگاہ کیا۔
- ہومحالیہ بارش اور برفبار ی کے نتیجے میں عوامی مشکلات کے بارے میں پارٹی کی ہائی کمان سے رابطہ کرکے فوری طور پر ریلیف پیکج کی فراہمی کا مطالبہ ۔ عبدالولی خان عابد ایڈوکیٹ
- ہومصحافی کسی بھی علاقے میں عوام کے آنکھ اور کان کی حیثیت رکھتے ہیں ۔۔ ڈسٹرکٹ پولیس افیسر لویر چترال افتخار شاہ
- ہوملویر چترال کے دروش ٹاؤن کے گاؤں شیشی آزوردام،حفیظ آباد، جزیر دوری میں کئی دنوں کی مسلسل بارش کی وجہ سے زمین سرک گئی جس کے نتیجے میں تین گھر وں سمیت ایک جامع مسجد مکمل طور پر مٹی تلے دب گئے