23 مارچ کو پاکستان یوتھ کنونشن 2020 ء کے عنوان سے صوبہ بھر کے نوجوانوں کو ایک پلیٹ فارم پر منظم کریں گے۔ سینیٹر مشتاق احمد

Print Friendly, PDF & Email

پشاور ( نمائندہ چترال میل )امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ تبدیلی اور عوام کو ریلیف دینے کے وعدوں اور دعووں کے ساتھ اقتدار میں آنے والی موجودہ حکومت 18 ماہ گزرنے کے باوجودبھی اپنے انتخابی وعدوں سے کوسوں دور ہے۔ نوجوان اس وقت ہماری سوسائٹی میں 64 فیصد ہیں جبکہ جون2018 سے جون 2019 تک الیکشن کمیشن نے 45 لاکھ نئے نوجوانوں کو ووٹرز لسٹوں میں شامل کیا ہے جو پہلی بار متوقع بلدیاتی الیکشن میں اپنا ووٹ کا حق استعمال کریں گے۔نوجوانوں پر فوکس کریں گے اور انہیں تحریک کا ہر اول دستہ بنائیں گے۔23 مارچ کو پاکستان یوتھ کنونشن 2020 ء کے عنوان سے صوبہ بھر کے نوجوانوں کو ایک پلیٹ فارم پر منظم کریں گے جس سے ملک میں حقیقی تبدیلی کیلئے راہ ہموار ہو گی۔ ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر سینیٹر مشتاق احمد خان نے جماعت اسلامی کے صوبائی ہیڈکوارٹر المرکز الاسلامی پشاور میں بھر کے ضلعی امراء اور جے آئی یو تھ کے صدور کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جو کہ 23 مارچ کو پشاور میں جے آئی یو تھ کے تحت ہو نے والے پاکستان یوتھ کنونشن 2020 ء کی تیاریوں کے سلسلے میں خصوصی طورپر طلب کیا گیا تھا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری عبد الواسع، صوبائی نائب امیر مولانا تسلیم اقبال، جے آئی یو تھ کے صوبائی صدر محمد صدیق الرحمن پراچہ، جنرل سیکرٹری حفیظ اللہ خاکسار سمیت صوبہ بھر کے ضلعی امراء اور صدور بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے بر سر اقتدار آنے میں نوجوانوں اور سوشل میڈیا کا کردار نمایاں تھا اور اب حکومت نوجوانوں کو بیروزگاری اور مہنگائی کی وجہ سے مایوس کر چکی ہے جبکہ سوشل میڈیا پر قدغن لگانے کی تیاریوں میں ہے اور حکومت سوشل میڈیا کے ہر میڈیم کو اسلام آباد میں اپنا دفتر قائم کرنے کا پابند بنا کر سوشل میڈیا کو کنٹرول میں لانے کی تیاریاں کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت دگرگوں ہے مہنگائی اور بیروزگاری بلندیوں کے عروج پر ہیں جبکہ حکومت اس کے تدارک کیلئے حقیقی اقدامات کی بجائے کاسمیٹکس اقدامات کے ذریعہ ترقی اور تبدیلی کے جھوٹے خواب دکھانے میں لگی ہوئی ہے یوٹیلیٹی سٹورز کے ذریعے مہنگائی کنٹرول کرنے کی بجائے حکومت اوپن مارکیٹ میں اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں کو عام آدمی کی دسترس میں لانے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے انہوں نے کہاکہ یوٹیلٹی سٹور تک ملک کی 95فیصد سے زائد آبادی کی رسائی نہیں ہے اور محض 5فیصد لوگوں کو یوٹیلٹی سٹورز کے ذریعے وقتی ریلیف فراہم کرنے سے مہنگائی کنٹرول نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ خود صدر پاکستان نے اعتراف کیا ہے کہ موجودہ حکومت میں 22لاکھ افراد بے روزگار ہوئے جبکہ چالیس فیصد لوگ پہلے سے غربت کے نیچے انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں جن میں مزید 80لاکھ افراد کا اضافہ ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ اور رواں سال کے دوران حج 100 فیصد مہنگا کیا گیا ہے اور اس وقت پورے ریجن میں پاکستانی سب سے مہنگا حج کرنے پر مجبور ہیں حج پر سبسڈی نہ دینے کے حوالہ سے دلائل ہیں لیکن PIA، ریلوے، پاکستان اسٹیل ملز، اور دیگر اداروں کیلئے اربوں روپے کی سبسڈی دینے میں حکومت کو کوئی قباحت نظر نہیں آتی جبکہ حجاج کرام کو سہولیات کی فراہمی میں حکومت مسلسل غفلت کا مظاہر ہ کر رہی ہے۔ا نہوں نے کہا کہ گذشتہ ڈیڑھ سال سے جماعت اسلامی حقیقی اپوزیشن کردار ادا کر رہی ہے اس دوران اپوزیشن کی بعض جماعتیں ذاتی مفادات کیلئے حکومت کے ساتھ ایک صف میں نظر آتی ہے جبکہ جماعت اسلامی حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کرتے ہوئے حکومت اور نام نہاد اپوزیشن جماعتوں کے خلاف بھرپور جد و جہد کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف جماعت نے مہم کا آغاز کر دیا ہے جماعت اسلامی کے ضلعی اور مقامی قائدین حکومتی مظالم کے خلاف رائے عامہ کو منظم کرنے کے لئے مہم کو بھر پور انداز میں جاری رکھے ہوئے ہے اس مہم کے دوران مرحلہ وار صوبہ اور اسلام آباد کی طرف مارچ کی کال بھی دے سکتے ہیں سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ متوقع بلدیاتی انتخابات تیاریوں کے سلسلہ میں ویلج کونسل کی سطح پر تنظیم سازی سمیت خواتین اور نوجوانوں کی تنظیمیں تشکیل دی جائیں گی اور جہاں پر ممکن ہو ابھی سے بلدیاتی امیدواروں کی نامزدگیاں کر دیں 15 مارچ تک تنظیم سازی کو حتمی شکل دیں اور اس مقصد کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام کو تیز تر کر دیں