چترال(بشیر حسین آزاد)شجر کاری مہم کے سلسلے میں ڈی پی او آفس بلچ میں ایک تقریب منعقد ہوئی۔تقریب میں ڈی پی او چترال وسیم ریاض نے ڈی ایف او محکمہ جنگلات چترال کے ہمراہ ڈی پی او آفس میں پودے لگا کر مہم کا آغاز کر دیا۔ ڈی پی او چترال وسیم ریاض نے اس موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ درخت لگانا صدقہ جاریہ،اس سے ماحولیاتی آلودگی میں کمی آتی ہے،انسانی صحت کیلئے شجرکاری انتہائی ضروری ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم میں سے ہر فرد اپنی اپنی سطح پر کم از کم دو پودے لگائے تاکہ ہماری آنے والی نسلوں کو اچھی آب و ہوا میسر آئے۔اُنہوں نے کہا کہ اس سیزن پورے چترال میں تمام پولیس اسٹیبلشمنٹس میں 5000 سے زآئد پودے لگائے جائیں گے۔اس موقع پرایس پی انوسٹیگیشن خالد خان،ایس ڈی پی او ہیڈکوارٹر محی الدین اور ایس ڈی ایف او محکمہ جنگلات یوسف فرہاد ودیگر موجود تھے۔
تازہ ترین
- ہومڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین کے دفتر میں مختلف آفات کے سبب فوت ہونے والوں کے لواحقین میں امدادی چیک تقسیم کئے گئے
- ہوملویر چترال میں حفاظتی ٹیکے کا عالمی ہفتے کا آغاز آگہی واک سے کردیا گیا
- ہومداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔عبد الغنی دول ما ما
- سیاستتحصیل کونسل چترال کے اجلاس میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے حالیہ بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی اسیسمنٹ کی تاریخ میں کم ازکم دس دن کی توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے موجودہ طریقہ کار پر بھی عدم اطمینان کا اظہا رکیا گیا
- ہومترال شہر اور مضافات کے سینکڑوں تندورمالکان نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال کی علاقائی مشکلات اورحالات کو پیش نظر رکھ کر روٹی کا پرانا نرخ بحال کردے
- Uncategorizedداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔چارویلو رحمت ولی خان مر حوم
- ہومحالیہ بارشوں اور قدرتی آفات کے حوالے سے چترال سے تعلق رکھنے والے ایم این اے غزالہ انجم وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات کرکے اہالیان چترال کی مشکلات سے آگاہ کیا۔
- ہومحالیہ بارش اور برفبار ی کے نتیجے میں عوامی مشکلات کے بارے میں پارٹی کی ہائی کمان سے رابطہ کرکے فوری طور پر ریلیف پیکج کی فراہمی کا مطالبہ ۔ عبدالولی خان عابد ایڈوکیٹ
- ہومصحافی کسی بھی علاقے میں عوام کے آنکھ اور کان کی حیثیت رکھتے ہیں ۔۔ ڈسٹرکٹ پولیس افیسر لویر چترال افتخار شاہ
- ہوملویر چترال کے دروش ٹاؤن کے گاؤں شیشی آزوردام،حفیظ آباد، جزیر دوری میں کئی دنوں کی مسلسل بارش کی وجہ سے زمین سرک گئی جس کے نتیجے میں تین گھر وں سمیت ایک جامع مسجد مکمل طور پر مٹی تلے دب گئے