چترال شغور سے تعلق رکھنے والے معروف شخصیت میر طنت شاہ کی وفات پر گزشتہ جمعہ کے روز دبئی میں مقیم ان کے فرزند سنگین علی شاہ کے رہائش گاہ پر ایک تعزیتی اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت اویر سیز چترال ویلفر اسوسی ایشن دبئی کے صدر حاجی محمد ظفر نے کی اجلاس میں پی پی رہنما شفیق احمد ایڈوکیٹ، نظارولی شاہ کے علاوہ ابو ظہبی اور شارجہ سے کافی تعداد میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے چترالی باشندوں نے شرکت کی اور مرحوم کے ایثال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ اس مقوقع پر مرحوم کے فرزند سنگین علی نے اپنی اور اپنے خاندان کی طرف سے تمام دوست احباب اور خیر خواہوں کا شکریہ ادا کیا ہے۔ کہ جنہوں نے ان کے والد کے وفات پر ان کے دکھ میں شامل ہوئے۔ مرحوم کے سوگوران میں نظار ولی شاہ، ارجمند شاہ، سنگین علی شاہ، رحمت اعظم، رحمن علی شاہ، عظیم علی شاہ اور نعیم علی شاہ شامل ہیں۔
تازہ ترین
- ہومڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین کے دفتر میں مختلف آفات کے سبب فوت ہونے والوں کے لواحقین میں امدادی چیک تقسیم کئے گئے
- ہوملویر چترال میں حفاظتی ٹیکے کا عالمی ہفتے کا آغاز آگہی واک سے کردیا گیا
- ہومداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔عبد الغنی دول ما ما
- سیاستتحصیل کونسل چترال کے اجلاس میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے حالیہ بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی اسیسمنٹ کی تاریخ میں کم ازکم دس دن کی توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے موجودہ طریقہ کار پر بھی عدم اطمینان کا اظہا رکیا گیا
- ہومترال شہر اور مضافات کے سینکڑوں تندورمالکان نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال کی علاقائی مشکلات اورحالات کو پیش نظر رکھ کر روٹی کا پرانا نرخ بحال کردے
- Uncategorizedداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔چارویلو رحمت ولی خان مر حوم
- ہومحالیہ بارشوں اور قدرتی آفات کے حوالے سے چترال سے تعلق رکھنے والے ایم این اے غزالہ انجم وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات کرکے اہالیان چترال کی مشکلات سے آگاہ کیا۔
- ہومحالیہ بارش اور برفبار ی کے نتیجے میں عوامی مشکلات کے بارے میں پارٹی کی ہائی کمان سے رابطہ کرکے فوری طور پر ریلیف پیکج کی فراہمی کا مطالبہ ۔ عبدالولی خان عابد ایڈوکیٹ
- ہومصحافی کسی بھی علاقے میں عوام کے آنکھ اور کان کی حیثیت رکھتے ہیں ۔۔ ڈسٹرکٹ پولیس افیسر لویر چترال افتخار شاہ
- ہوملویر چترال کے دروش ٹاؤن کے گاؤں شیشی آزوردام،حفیظ آباد، جزیر دوری میں کئی دنوں کی مسلسل بارش کی وجہ سے زمین سرک گئی جس کے نتیجے میں تین گھر وں سمیت ایک جامع مسجد مکمل طور پر مٹی تلے دب گئے