خیبرپختونخوا میں اگلے تین سال میں 65 ہزار اساتذہ بھرتی کئے جائیں گے، اکبر ایوب خان

Print Friendly, PDF & Email

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے ابتدائی و ثانوی تعلیم اکبر ایوب خان نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع کے بچوں کو تعلیم کی سہولیات مہیا کرنا اولین ترجیحات ہیں۔ حکومت خیبر پختونخوا ملکی اور بین الاقوامی ترقیاتی اداروں کی معاونت سے ضم شدہ اضلاع میں اعلی تعلیم کی سہولیات مہیا کرنے کے حوالے سے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے ان خیالات کا اظہار وزیر تعلیم اکبر ایوب خان نے خیبرپختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں یوکے ایڈ کی بین الاقوامی ادارہ برائے ترقیاتی امور (DFID) کے وفد کے ساتھ ملاقات میں کیا۔ اس موقع پر وزیر تعلیم نے کہا کہ ہر یونین کونسل کی سطح پر کلاس ششم سے کلاس بارہویں تک جدید سکول بنائے جانے کی تجویز ہے جس میں تمام تر سہولیات مہیا کی جائیں گے انہوں نے اس موقع پر یہ بھی بتایا کہ پورے صوبے میں پرائمری لیول تک کو-ایجوکیشن نظام لانے کی بھی تجویز ہے جس میں تمام تر خواتین اساتذہ کی تقرری کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اس نظام سے صوبے کے زیادہ تر بچے بغیر کسی رکاوٹ کے سکول میں داخلہ حاصل کرسکیں گے۔ اس موقع پر وفد نے مکمل تعاون کی یقین دہانی دلائی اور صوبے میں خواتین اور بچیوں کی تعلیم کے لیے خصوصی پروگرام متعارف کرانے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔