چترال (نمائندہ چترال میل) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان جمعہ کے دن ایک روزہ دورے پر چترال آرہے ہیں جس میں وہ ریشن کے مقام پر پولو گراونڈ میں عوامی اجتماع سے خطاب کریں گے جبکہ 2015ء میں سیلاب برد پیڈو کے ہائیڈروپاؤر اسٹیشن کی بحالی کے کام کا بھی افتتاح کریں گے۔ اس سے قبل وہ دروش کے مقام پر گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی نوتعمیر شدہ عمارت میں کلاسز کا افتتاح کریں گے جبکہ ڈی سی لویر چترال کے دفتر میں پی ایم آریو سیل کا بھی افتتاح کرنے کے ساتھ وہ کشمیر مارخور کی ٹرافی شکار کے چیک متعلقہ کمیونٹی کے نمائندوں میں تقسیم کریں گے۔ وزرات اعلیٰ کی ذمہ داری سنھبالنے کے بعد وزیر اعلیٰ محمود خان کا اپر اور لویر چترال کے اضلاع کا یہ پہلا دورہ ہے۔ درین اثنا ڈی سی لویر چترال نوید احمد اور ڈی سی اپر چترال شاہ سعود نے کہاہے کہ چیف منسٹر کے دورے کے لئے انتظامات مکمل ہوگئے ہیں۔
تازہ ترین
- ہومڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین کے دفتر میں مختلف آفات کے سبب فوت ہونے والوں کے لواحقین میں امدادی چیک تقسیم کئے گئے
- ہوملویر چترال میں حفاظتی ٹیکے کا عالمی ہفتے کا آغاز آگہی واک سے کردیا گیا
- ہومداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔عبد الغنی دول ما ما
- سیاستتحصیل کونسل چترال کے اجلاس میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے حالیہ بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی اسیسمنٹ کی تاریخ میں کم ازکم دس دن کی توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے موجودہ طریقہ کار پر بھی عدم اطمینان کا اظہا رکیا گیا
- ہومترال شہر اور مضافات کے سینکڑوں تندورمالکان نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال کی علاقائی مشکلات اورحالات کو پیش نظر رکھ کر روٹی کا پرانا نرخ بحال کردے
- Uncategorizedداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔چارویلو رحمت ولی خان مر حوم
- ہومحالیہ بارشوں اور قدرتی آفات کے حوالے سے چترال سے تعلق رکھنے والے ایم این اے غزالہ انجم وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات کرکے اہالیان چترال کی مشکلات سے آگاہ کیا۔
- ہومحالیہ بارش اور برفبار ی کے نتیجے میں عوامی مشکلات کے بارے میں پارٹی کی ہائی کمان سے رابطہ کرکے فوری طور پر ریلیف پیکج کی فراہمی کا مطالبہ ۔ عبدالولی خان عابد ایڈوکیٹ
- ہومصحافی کسی بھی علاقے میں عوام کے آنکھ اور کان کی حیثیت رکھتے ہیں ۔۔ ڈسٹرکٹ پولیس افیسر لویر چترال افتخار شاہ
- ہوملویر چترال کے دروش ٹاؤن کے گاؤں شیشی آزوردام،حفیظ آباد، جزیر دوری میں کئی دنوں کی مسلسل بارش کی وجہ سے زمین سرک گئی جس کے نتیجے میں تین گھر وں سمیت ایک جامع مسجد مکمل طور پر مٹی تلے دب گئے