چترال (نمائندہ چترال میل) آغاخان پلاننگ اینڈ بلڈنگ سروس پاکستان کی ملازمت سے برطرف کردہ ڈرائیوروں نے تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ادارے کی طرف سے اُن پر کئے جانے والے ظلم و زیادتی کا مداوا نہیں کیا گیا تو وہ اجتماعی طور پر تا دم مرگ بھوک ہڑتال شروع کرنے پر مجبور ہوں گے جس کی تمام تر ذمہ داری مذکورہ ادارے پر ہو گی۔ چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق نبی شاہ، نظار علی اور دینار حسین نے کہا کہ 1994میں انہوں نے آغاخان ہاؤسنگ بورڈ میں ملازمت اختیار کی جوکہ تقررنامہ کے مطابق سروس پنشن ایبل تھا۔ انہوں نے اپنی حالت زار بیان کرتے ہوئے بتایاکہ2003میں اس ادرے کو آغاخان پلاننگ اینڈ بلڈنگ سروس (اے کے پی بی ایس) میں ضم کرنے کے ساتھ ان کی سروس کو بھی اس ادارے میں منتقل کئے گئے اور اس منتقلی کے وقت انتظامیہ کی طرف سے یقین دہانی کرائی گئی کہ ان کی ملازمت کی شرائط برقراروہی رہیں گے لیکن پچیس سال سروس کے بعد انہیں صرف دو دن کی پیشگی نوٹس دے کر برخاست کئے گئے۔ انہوں نے کہاکہ ریجنل پروگرام منیجر محمد کرم کے حکم پر ان کو دھکے دے دے کر دفتر سے باہر نکال کر ان کی تذلیل کی گئی اور انہیں ایک پائی کی مراعات بھی نہیں دی گئی جوکہ ان کے ساتھ سراسر ذیادتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے کسی بھی ادارے میں خدمات انجام دینے والوں کو سبکدوشی کے موقع پر ایک معقول رقم دی جاتی ہے جس کی مثال آغاخان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کے دیگر اداروں آغا خان رورل سپورٹ پروگرام، آغاخان ایجوکیشن سروس وغیرہ میں بھی موجود ہے لیکن اے کے پی بی ایس پی واحد ادارہ ہے جس میں کم تنخواہ پانے والے خدمت گزاروں کی سبکدوشی دھتکار، توہین اور خالی ہاتھ لوٹانے سے کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے کے پی بی ایس پی کا یہ عمل ہز ہا ئی نس کریم آغا خان کے وژن کے خلاف ہے جو کہ کسی صورت قابل قبول نہیں ہے اور انہیں یقین ہے کہ پرنس کریم آغاخان کے ادروں میں ایسی ملازم کش پالیسی نہیں ہوتی اور یہ ادارے کے ناعاقبت اندیش افسران کی کارستانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امام کی طرف سے اس قسم کے مسائل کیلئے کونسل سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے لیکن یہاں صورت حال یہ ہے کہ ریجنل کونسل کے پریذیڈنٹ بات ہی سننے کیلئے تیار نہیں۔ انہوں نے ادارے کے آر پی ایم محمد کرم اور سی ای او نواب علی پر الزام لگایا کہ اُن کی ملازم دُشمن پالیسیوں کی وجہ سے کم تنخواہ پانے والے ملازمین مسائل سے دوچار ہیں جبکہ خود لاکھوں روپوں میں تنخواہ لیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمر کے ساٹھ سال ادارے کی خدمت میں گزار نے کے بعد اب انہیں اپر چترال میں واقع اپنے گھروں کو جانے کے لئے کرایہ بھی دستیاب نہیں۔ متاثریں نے وزیر اعظم پاکستان، چیف جسٹس آف پاکستان، چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے بھی اپیل کی ہے کہ ان کے حالت زار پر رحم کرتے ہوئے ان کا حق دلوایا جائے تاکہ ان کے گھروں میں فاقوں کی نوبت نہ آئے۔ چوبیس سال انتہائی دیانتداری کے ساتھ اپنی فرض منصبی نبھانے کا یہ صلہ ملا کہ سبکدوش ہونے سے صرف دو دن پہلے اُنہیں اطلاع دی گئی اور دو دن بعد انہیں دفتر سے دھکے دے دے کر نکالے گئے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سیداسحاق نبی شاہ نے کہاکہ میں دل کابیمارہوں خداناخستہ اس پریشانی کے عالم میں مجھے ہوگیاتواس کاذمہ داری آغاخان ایجنسی فارہبیٹاٹ (آکاہ)سی او نواب علی اورآرپی ایم محمدکرم
پرہوگی
تازہ ترین
- ہومحالیہ بارشوں اور قدرتی آفات کے حوالے سے چترال سے تعلق رکھنے والے ایم این اے غزالہ انجم وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات کرکے اہالیان چترال کی مشکلات سے آگاہ کیا۔
- ہومحالیہ بارش اور برفبار ی کے نتیجے میں عوامی مشکلات کے بارے میں پارٹی کی ہائی کمان سے رابطہ کرکے فوری طور پر ریلیف پیکج کی فراہمی کا مطالبہ ۔ عبدالولی خان عابد ایڈوکیٹ
- ہومصحافی کسی بھی علاقے میں عوام کے آنکھ اور کان کی حیثیت رکھتے ہیں ۔۔ ڈسٹرکٹ پولیس افیسر لویر چترال افتخار شاہ
- ہوملویر چترال کے دروش ٹاؤن کے گاؤں شیشی آزوردام،حفیظ آباد، جزیر دوری میں کئی دنوں کی مسلسل بارش کی وجہ سے زمین سرک گئی جس کے نتیجے میں تین گھر وں سمیت ایک جامع مسجد مکمل طور پر مٹی تلے دب گئے
- ہومبارش کی وجہ سے مزید تین دن سکول بند رہیں گے۔ نوٹیفیکیشن جاری
- ہومچترال کے طول وعرض میں گزشتہ 24گھنٹو ں سے مسلسل بارشوں کی وجہ سے مختلف مقامات پر دو افراد جان بحق ہوگئے اور کئی گھرمنہدم ہوگئے
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔۔۔۔محمد جاوید حیات۔۔۔۔”شاہ خرچیاں سلامت ہیں”
- ہومافتخار شاہ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر چترال لوئر تعینات
- ہومجامعہ اسلامیہ بکرآباد چترال میں جلسہ دستار بندی و تقسیم انعامات کے پروگرام کا انعقاد
- ہومچترال کے معروف صوفی شاعر عبدالغنی خان المعروف دول ماما کو اتوار کے روز ان کے آبائی قبرستان گمبد بروز میں سپرد خاک کیا گیا