چترال (نمائندہ چترال میل ) تحصیل میونسپل افیسر قادر ناصر نے کہا ہے کہ 14اگست کو یوم آزادی کے موقع پر چترال شہر کو سجانے کی ذمہ داری ٹی ایم اے چترال کو تفویض کی گئی ہے جسے شایان شان انداز میں انجام دینے کی تیاری جاری ہے۔ مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ اس سال عیدالاضحی کی وجہ سے جشن آزادی خصوصی اہمیت اختیارکرگئی ہے جبکہ اداروں کی بندش اور تعطیلات کی وجہ سے ٹی ایم اے کو انتظامات کے سلسلے میں مشکلات کا سامنا ضرور ہوگا لیکن ہم قومی جذبے سے اس کے لئے تیاری کررہے ہیں جس میں عام شہریوں کی مدد بھی درکار ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ ٹی ایم اے کے واٹر ٹینکرز شہر کے مختلف علاقوں میں پانی پہنچانے کی ذمہ داریوں میں مصروف ہیں جن کی واٹر سپلائی گولین گول میں سیلاب سے متاثر ہوئے تھے۔
تازہ ترین
- ہومڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین کے دفتر میں مختلف آفات کے سبب فوت ہونے والوں کے لواحقین میں امدادی چیک تقسیم کئے گئے
- ہوملویر چترال میں حفاظتی ٹیکے کا عالمی ہفتے کا آغاز آگہی واک سے کردیا گیا
- ہومداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔عبد الغنی دول ما ما
- سیاستتحصیل کونسل چترال کے اجلاس میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے حالیہ بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی اسیسمنٹ کی تاریخ میں کم ازکم دس دن کی توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے موجودہ طریقہ کار پر بھی عدم اطمینان کا اظہا رکیا گیا
- ہومترال شہر اور مضافات کے سینکڑوں تندورمالکان نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال کی علاقائی مشکلات اورحالات کو پیش نظر رکھ کر روٹی کا پرانا نرخ بحال کردے
- Uncategorizedداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔چارویلو رحمت ولی خان مر حوم
- ہومحالیہ بارشوں اور قدرتی آفات کے حوالے سے چترال سے تعلق رکھنے والے ایم این اے غزالہ انجم وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات کرکے اہالیان چترال کی مشکلات سے آگاہ کیا۔
- ہومحالیہ بارش اور برفبار ی کے نتیجے میں عوامی مشکلات کے بارے میں پارٹی کی ہائی کمان سے رابطہ کرکے فوری طور پر ریلیف پیکج کی فراہمی کا مطالبہ ۔ عبدالولی خان عابد ایڈوکیٹ
- ہومصحافی کسی بھی علاقے میں عوام کے آنکھ اور کان کی حیثیت رکھتے ہیں ۔۔ ڈسٹرکٹ پولیس افیسر لویر چترال افتخار شاہ
- ہوملویر چترال کے دروش ٹاؤن کے گاؤں شیشی آزوردام،حفیظ آباد، جزیر دوری میں کئی دنوں کی مسلسل بارش کی وجہ سے زمین سرک گئی جس کے نتیجے میں تین گھر وں سمیت ایک جامع مسجد مکمل طور پر مٹی تلے دب گئے