ایجوکیشن سروس ایکٹ 2017کو اساتذہ اور تمام شراکت اداروں کے تحفظات کو مدنظر رکھ کر حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ سپیکر کے پی کے اسد قیصر

Print Friendly, PDF & Email

(چترال میل رپورٹ)سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے اداروں میں اصلاحات کے ذریعے نہ صرف ان کا وقار بحال کر دیا ہے بلکہ ان کی کارکردگی میں اضافہ کرکے انھیں عوامی امنگوں کے عین مطابق بنا دیا ہے۔اصلاحات کا عمل تمام شراکت داروں کی باہمی مشاورت اور وسیع تر عوامی مفاد کو مد نظر رکھ کر کیا جاتاہے۔ایجوکیشن سروس ایکٹ2017 کے نٖفاذ کے حوالے سے حکومت نے ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا اس سلسلے میں اساتذہ اور تمام شراکت داروں کے تحفظات اور خدشات کو مد نظر رکھ کر بھرپور مشاورت کے بعد ہی اسے لاگو کرنے کے حوالے سے کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے جمعرات کے روزصوبائی وزیر تعلیم محمد عاطف خان سے سپیکر ہاؤس میں ملاقات کے دوران کیا۔سپیکر اسد قیصر نے اس موقع پر وزیر تعلیم کے ساتھ ایجوکیشن سروس ایکٹ2017 سے متعلق اساتذہ کے تحفظات اور محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم سے متعلق دیگر اہم امور پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔وزیر تعلیم نے سپیکر کوآگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ایجوکیشن سروس ایکٹ کے نفاذ کے حوالے سے حکومت نے ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ صلاح مشورہ کرنے اورمتفقہ رائے کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔عاطف خان نے بتایا کہ ایجوکیشن سروس ایکٹ کے حوالے سے انہوں نے اساتذہ تنظیموں کے ساتھ ملاقات کرکے انہیں یقین دلایا ہے کہ ایکٹ کے حوالے سے اساتذہ کے تمام تحفظات اور خدشات کو دور کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایجوکیشن سروس ایکٹ 2017 سے متعلق عوام اور اساتذہ کی رائے جاننے کے لئے اسے اخبارات میں بھی مشتہر کیاگیا ہے۔انہوں نے کہا اساتذہ کو سول سروسز ایکٹ سے نہیں نکالا جا رہا اور نہ ہی ان کو پینشن سمیت ان کے دیگر کسی بنیادی حق سے محروم کیا جائے گا۔وزیر تعلیم نے بتایا کہ موجودہ حکومت نے اساتذہ کے سیاسی بنیادوں پر تعیناتی اورتبادلوں کی ماضی کی روایات کا مکمل طور پر خاتمہ کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اساتذہ کے مفادات کا بھرپور تحفظ کیا جائے گا لیکن حکومت معیاری تعلیم کی فراہمی پر بھی کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔انہوں آگاہ کیا کہ حکومت بہترین کارکردگی دکھانے والے اساتذہ کی بھرپور حوصلہ افزائی کرے گی اوراس سلسلے میں اساتذہ کو 11کروڑ روپے کے نقد انعامات بھی دیئے جائیں گے۔سپیکر اسد قیصر نے اس موقع پر کہا کہ حکومت صوبے میں تعلیم کے فروغ اور تعلیمی نظام کی بہتری کے لئے روز اول سے انقلابی اقدامات کر رہی ہے اور اس ضمن میں بھرپور وسائل بھی بروئے کارلائے جارہے ہیں۔سپیکر نے کہا کہ حکومت اساتذہ کی فلاح وبہبود اور ان کے مستقبل کو تحفظ دینے کے لئے تمام تر ا قدامات کررہی ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے این ٹی ایس کے ذریعے بھرتی ہونے والے اساتذہ کو مستقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں بہت جلد قانون سازی کی جائے گی۔اسد قیصر نے کہا کہ حکومت اساتذہ کو ٹائم سکیل پروموشن دینے کے علاوہ ان کے دیگر جائز مطالبات پر بھی عملی طور پر کام کررہی ہے۔انہوں نے نجی سکولوں کے مسائل کے حوالے سے کہا کہ حکومت ان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرے گی۔ انہوں نے وزیر تعلیم عاطف خان سے کہا کہ نجی سکولوں کی انتظامیہ سے ملاقات کرکے ان کے مسائل اور تحفظات سے آگاہی حاصل کرکے ان کے حل کے لئے بھی اقدامات کئے جائیں۔