موجودہ حکومت نے 9 نئی یونیورسٹیاں قائم کی ہیں جن میں ایبٹ آباد یونیورسٹی آف سائنس اینڈٹیکنالوجی،وومین یونیورسٹی صوابی،مردان، بونیر، چترال اورلکی مروت کی یونیورسٹیاں شامل ہیں۔مشتاق احمد غنی

Print Friendly, PDF & Email

پشاور(نما یندہ چترال میل)وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے اعلیٰ تعلیم مشتاق احمد غنی نے کہاہے کہ صوبے میں تقریباً17 جامعات کے وائس چانسلرز کی تعیناتی اکیڈیمک سرچ کونسل کے ذریعے مکمل کی جاچکی ہے جس کامقصد صوبے کی جامعات سے سیاسی اثر ورسوخ کاخاتمہ اورشفافیت کو یقینی بناناہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی پشاور میں منعقد ہ تعارفی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ موجودہ حکومت تمام اداروں کومضبوط بنانے اوران کے معاملات میں شفافیت لانے کی طرف کوشاں ہے۔یہی وجہ ہے کہ صوبے کے تمام ادارے ماضی کے مقابلے میں آج نہ صرف منظم بلکہ غیر سیاسی ہوچکے ہیں۔ تقریب سے خطاب میں مشتاق غنی نے کہا کہ صوبے میں کالجوں کی تعداد 170 سے بڑھ کر 220 ہوچکی ہے جبکہ مزید 50 کالجز زیر تعمیر ہیں اورجلد مکمل کرلئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے 9 نئی یونیورسٹیاں قائم کی ہیں جن میں ایبٹ آباد یونیورسٹی آف سائنس اینڈٹیکنالوجی،وومین یونیورسٹی صوابی،مردان، بونیر، چترال اورلکی مروت کی یونیورسٹیاں شامل ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی تاریخ میں پہلی ٹیکنیکل یونیورسٹی موجودہ تحریک انصاف کی حکومت نے خیبرپختونخوا میں قائم کی ہے جو طلباء کو مارکیٹ سے ہم آہنگ تعلیم مہیا کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت انسانی ترقی پر سرمایہ کاری کررہی ہے اوریہی موجودہ حکومت کاسب سے بڑا میگاپراجیکٹ ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ صوبے کے سکولوں میں اساتذہ کی کمی کو پوراکرنے کے لئے 40,000 اساتذہ کو میرٹ کی بنیاد پر بھرتی کیاگیا جبکہ 15,000 نئے کلاس رومز تعمیر کیئے جارہے ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ صوبہ بھر کے سکولوں میں 18 لاکھ بچوں کو فرنیچر مہیاں کیاجاچکا ہے جبکہ 500 ملین روپے کا اینڈومنٹ فنڈ اعلیٰ تعلیم کے میدان میں تحقیق کے لئے مختص کیاہے۔ اس موقع پر UET کے وائس چانسلر افتخار حسین نے داخلہ لینے والے طلباء کو مبارکباد پیش کی اورکہا کہ UET کا ایک کیمپس اپر دیر میں بہت جلد بنایا جائے گا۔جس سے طلباء کو اعلیٰ تعلیم تک رسائی میں مزید مدد مل سکے گی۔