مجموعی بجٹ کا 28فیصد تعلیم کیلئے مختص کرنا اور گذشتہ چارسالوں میں تعلیمی بجٹ میں 114فیصد اضافہ کرنا تعلیم کے فروغ کے لئے صوبائی حکومت کی سنجیدگی کا واضح ثبوت ہے۔ سپیکر کے پی کے اسد قیصر

Print Friendly, PDF & Email

(چترال میل رپورٹ)سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ قوموں کی تعمیر وترقی اور خوشحالی میں تعلیم کا بنیادی کردار ہے۔ترقی یافتہ ممالک نے تعلیم کی بدولت ہی اعلیٰ مقام حاصل کیا ہے۔گذشتہ ادوار میں کمزور تعلیمی نظام اور حکومتی عدم توجہی کے باعث ہم ترقی کی دوڑ میں دیگر ممالک سے پیچھے رہ گئے۔موجودہ صوبائی حکومت نے روزاول سے تعلیمی ایمرجنسی نافذ کی اور انقلابی اصلاحات کے ذریعے مضبوط تعلیمی نظام کے قیام اور خواندہ معاشرے کی تشکیل کیلئے عملی اقدامات اٹھائے۔مجموعی بجٹ کا 28فیصد تعلیم کیلئے مختص کرنا اور گذشتہ چارسالوں میں تعلیمی بجٹ میں 114فیصد اضافہ کرنا تعلیم کے فروغ کے لئے صوبائی حکومت کی سنجیدگی کا واضح ثبوت ہے۔ان خیالات کا اظہار سپیکر صوبائی اسمبلی نے سکولوں میں “دوستانہ تعلیمی ماحول کے فروغ” کے حوالے سے منگل کے روز پشاور کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ کانفرنس کے موقع پر بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔کانفرنس کا انعقاد محکمہ ابتدائی وثانوی تعلیم اور بچوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم سپارک نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر ایجوکیشن رفیق خٹک، ممتاز ماہر قانون انیس جیلانی،ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سپارک سعدیہ حسین اور ریجنل منیجر سپارک جہانزیب خان کے علاوہ اساتذہ اور طلباء بھی کانفرنس میں شریک تھے۔کانفرنس میں سپارک اور محکمہ ابتدائی وثانوی تعلیم کے حکام نے سکولوں میں بچوں کے لئے دوستانہ تعلیمی ماحول کے فروغ کے حوالے سے پراجیکٹ کے تحت اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں شرکاء کو تفصیلی طور آگاہ کیا۔حکام نے بتایا کہ صوبے کے مختلف اضلاع میں 60پرائمری گرلز اور بوائز سکولوں میں دوستانہ تعلیمی ماحول کے فروغ کیلئے اساتذہ، طلباء اور پیرنٹ ٹیچرز کونسل کے ممبران کومختلف شعبوں میں تربیت فراہم کی گئی۔اساتذہ کو طلباء کے ساتھ بہترین رویئے اور طلباء کو تعلیم کی جانب راغب کرنے کیلئے خصوصی تربیت فراہم کی گئی۔حکام نے بتایا کہ سکولوں میں معیاری تعلیم کی فراہمی اور علم دوست ماحول فراہم کرنے کیلئے بنیادی سہولیات کی کمی کو دور کرنے کیلئے اقدامات کئے گئے۔ سکولوں کو فرنیچر،ٹیچنگ مٹیریل،کھیلوں کے سامان کی فراہمی سمیت پینے کے صاف پانی،واش رومز اور پلے گراؤنڈ زجیسی بنیادی سہولیات فراہم کی گئیں تاکہ طلباء کو بہترین تعلیمی ماحول فراہم کیا جائے جس میں وہ پوری یکسوئی اور تندہی کے ساتھ تعلیم حاصل کر سکیں۔کانفرنس کے شرکاء سے اپنے خطا ب میں سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ موجودہ حکومت نے صوبے میں سرکاری سکولوں کے انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے اور بہترین تعلیمی ماحول فراہم کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔پرائمری سکولوں کی عمارتوں کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری سکولوں میں بنیادی سہولیات کی کمی کو دور کرنے کیلئے حکومت خطیر فنڈز خرچ کر رہی ہے۔تمام سرکاری سکولوں میں آئی ٹی لیب کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے جبکہ سرکاری سکولوں میں انگلش میڈیم کلاسوں کا بھی اجراء کر دیا گیا ہے۔ سپیکر نے کہا کہ حکومت اساتذہ کی تربیت پر بھی بھر پور توجہ دے رہی ہے کیونکہ ایک بہتر استادہی بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کر سکتاہے۔انہوں نے کہا کہ برٹش کونسل اور لاہور یونیورسٹی برائے مینجمنٹ سائنسز (LUMS)اور دیگر اداروں کے تعاون سے اساتذہ کو درس وتدریس کے جدید رموز سے روشناس کرانے کی غرض سے تربیت فراہم کی جارہی ہے۔اسد قیصر نے کہا کہ حکومت اساتذہ کے معیار زندگی کو بلند کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کررہی ہے۔ایجوکیشن سروس ایکٹ کے حوالے سے اساتذہ کے تحفظات کو دور کیاجائے گا اور تمام متعلقہ شراکت داروں کی باہمی مشاورت سے اسے حتمی شکل دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ این ٹی ایس کے ذریعے شفاف طریقے کار کے تحت 40ہزار قابل اساتذہ کو بھرتی کیا گیا ہے جنہیں مستقل کرنے کیلئے حکومت جلد اسمبلی میں بل پیش کرے گی۔انہوں نے اساتذہ پر بھی زور دیاکہ وہ معماران قوم کی تعلیم وتربیت کے لئے اپنی تمام تر توانائیاں بروئے کار لائیں۔۔سپیکر اسد قیصر نے سکولوں میں دوستانہ تعلیمی ماحول کے فروغ اور دیگر سہولیات کی فراہمی پر سپارک تنظیم کے کردار کو بھی سہراہا اور امید ظاہر کی کہ مستقبل میں بھی وہ اپنا بھرپور تعاون جاری رکھیں گے انہوں نے کہا کہ مثالی اورنئے پاکستان کے قیام کیلئے ضروری ہے کہ ہم سب مل کر اجتماعی ذمہ داری کا مظاہر ہ کرتے ہوئے ایک تحریک کے طور پر تعلیم کے فروغ کے لئے اپنا بھر پور کردارادا کریں تقریب سے دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا اور تعلیم کی اہمیت اور بہترین تعلیمی ماحول کے فروغ پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔