ایس آر ایس پی چیف ایگزیکٹیو شہزادہ مسعود الملک وضاحت کریں کہ دومیگاواٹ بجلی گھرکس علاقے کے لئے بنایا گیا ہے۔عوامی حلقے

Print Friendly, PDF & Email

چترال(نمائندہ چترال میل)چترال کے علاقہ زرگراندہ،گولدور،ریحانکوٹ،چیوڈوک اور بازاہسپتال ر ایریاز کو ہفتہ کے روز شیڈول کے مطابق گولین دومیگاواٹ بجلی گھر سے بجلی کی فراہمی کرنی تھی مگر ان ایریاز کو نامعلوم وجوہات کی بناء پر بجلی مہیا نہ ہوسکی اور بجلی صرف اور صرف دنین ایریامیں دی گئی۔ٹاون کے ایریا کے بازار کے ٹرانسفارمروں کے لینکوں کو شام سے پہلے سے اُتارے گئے تھے جس کے وجہ سے صارفین نیشنل گرڈ اسٹیشن سے ملنے والی بجلی سے بھی محروم رہ گئے۔اس سے پہلے شیڈول میں بھی مذکورہ علاقے کو بجلی ٹریپ ہونے کا بہانہ بناکر بجلی سے محروم رکھا گیا تھا۔عوامی حلقوں نے شدید غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے ایس آر ایس پی کے سی او سے مطالبہ کیا ہے کہ اگرادارہ گولین دومیگاواٹ بجلی گھر سے چترال ٹاون کو بجلی کی فراہمی نہیں دی سکتی تو اسے بند کیا جائے۔اور رمضان المبارک کے اس بابرکت مہینے میں عوام کیساتھ مزید مذاق کو بند کیا جائے۔شیڈول کے مطابق علاقے کو تین حصوں میں بھی تقسیم کرنے کے باوجود اگر بجلی پوری نہیں ہوتی تو 1.8میگاواٹ بجلی کہاں جاتی ہے جوکہ ادارہ دعویٰ کرتی ہے اس کا جواب دیا جائے۔عوامی حلقوں نے ایس آر ایس پی کے چیف ایگزیکٹیو شہزادہ مسعود الملک سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ برائے مہربانی عوام کے سامنے وضاحت کی جائے کہ بجلی گھر کن کن علاقوں کے لئے بنایا گیا ہے اور جو علاقے غیر قانونی طورپر بجلی استعمال کررہے ہیں اُن کے خلاف ادارہ نے اب تک قانونی کاروائی کیوں نہیں کی؟