حالیہ مردم شماری کے مطابق پاکستان کی مجموعی آبادی 19کروڑ 66لاکھ،72ہزار سے تجاوز کر گئی۔

Print Friendly, PDF & Email

پشاور(نمائندہ چترال میل) انیس سال کے وقفے کے بعد پاکستان میں مردم و خانہ شماری کا مرحلہ بخیر و خوبی اختتام کو پہنچا۔ اگرچہ محکمہ شماریات کی طرف سے مردم شماری کے نتائج کا باقاعدہ اعلان ابھی نہیں کیا گیا تاہم مردم شماری کے حوالے سے چیدہ چیدہ اعدادوشمار سامنے آئے ہیں جن کے مطابق پاکستان کی مجموعی آبادی19کروڑ 66لاکھ، 72ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جن میں مردوں کی تعداد 9کرورڑ 99لاکھ 33ہزار جبکہ خواتین کی تعداد 9کروڑ 67لاکھ 39ہزار ہے۔ آبادی میں اضافے کی شرح 2اعشاریہ دس فیصد ہے۔ ملک میں روزانہ 15ہزار894 بچے پیدا ہوتے ہیں جبکہ چار ہزار سولہ افراد روزانہ مرتے ہیں۔ ہر ایک گھنٹے میں662بچے پیدا ہوتے اور 167افراد موت سے دوچار ہوتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے شعبہ شماریات کے مطابق پاکستان کا کل رقبہ 7لاکھ96ہزار 100مربع کلو میٹر ہے اور آبادی کو رقبے پر تقسیم کیا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ ایک کلو میٹر کے رقبے پر 244افراد بستے ہیں۔ پندرہ سال سے کم عمر کے بچوں کی مجموعی تعداد چھ کروڑ نوے لاکھ، ساٹھ ہزار چار سو پچپن ہے۔ جو مجموعی آباد ی کا 35فیصد بنتا ہے۔ پندرہ سے 64سال کی عمر کے افراد کی مجموعی تعداد گیارہ کروڑ 76لاکھ ترپن ہزار چھیاسٹھ ہے۔جو مجموعی آبادی کا 60فیصد بنتا ہے۔ جبکہ چونسٹھ سال سے زائد عمر کے شہریوں کی تعداد 82لاکھ اٹھارہ ہزار تین سو ہے۔جو پاکستان کی کل آبادی کا صرف چار اعشاریہ دو فیصد ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق پندرہ سال سے زیادہ عمر کے سات کروڑ انتالیس لاکھ چون ہزار ایک سو پچاس افراد لکھ پڑھ سکتے ہیں اورعمر کے اس گروپ میں خواندگی کی شرح اٹھاون فیصد ہے۔ جبکہ پانچ کروڑ انیس لاکھ پندرہ ہزار 294افراد بالکل ان پڑھ ہیں۔ جوان مردوں میں خواندگی کی شرح 71فیصد اور جوان خواتین کی 45فیصد ہے۔ پندرہ سے چوبیس سال کی عمر کے نوجوانوں کی شرح خواندگی 75اعشاریہ ساٹھ فیصد ہے۔ ان میں 81فیصد مرد اور 69فیصد خواتین شامل ہیں۔