خیبر پختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ورلڈ بینک کے زیر اہتمام تین روزہ ڈیجیٹل یوتھ سمٹ کا آغاز، دنیا بھر سے آئی ٹی ماہرین شرکت کر رہے ہیں۔اختتامی تقریب میں خیبر پختونخوا ڈیجیٹل سٹریٹجی کا بھی اجراء۔

Print Friendly, PDF & Email

پشاور (نما یندہ چترال میل)خیبر پختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور ورلڈ بینک کے زیر اہتمام ڈیجیٹل یوتھ سمٹ 2017کا آغاز ہو گیا ہے۔تین روزہ یہ بین الاقوامی سمٹ 7مئی تک جاری رہے گا جس میں دنیا بھر سے بین الاقوامی آئی ٹی کمپنیوں کے نمائندوں کے علاوہ، آئی ٹی ماہرین، آئی ٹی کے شعبے سے وابستہ طلباء، اساتذہ اور ملکی و غیر ملکی تنظیموں کے نمائندوں کے علاوہ اعلیٰ سرکاری حکام شرکت کریں گے۔مجموعی طور پر اس سمٹ میں چار ہزار سے زائد افراد کی شرکت متوقع ہے۔یاد رہے کہ ڈیجیٹل یوتھ سمٹ مسلسل تیسرے سال کامیابی کے ساتھ منعقد کیا جا رہا ہے جس کا مقصد صوبے میں آئی ٹی سے وابستہ باصلاحیت نوجوانوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو قومی و بین الاقوامی سطح پر اجاگر کر کے انہیں بزنس ماڈل کی شکل دینے کے لئے ایک موثر پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے جہاں پر صوبے کے نوجوان اپنے ہی صوبے میں دنیا بھر کے مشہور و معروف آئی ٹی کمپنیوں کے نمائندوں اور ماہرین کے تجربوں سے استفادہ حاصل کر سکتے ہیں۔اس سمٹ کے انعقاد کا مقصد صوبے کے نوجوانوں کو خود روزگاری کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کر کے انہیں خود مختار بنانا اور اسی طرح صوبے کی معیشت کو ڈیجیٹل اکانومی کی طرف لے جانا بھی ہے۔ڈیجیٹل یوتھ سمٹ کی افتتامی تقریب جمعرات کے روز پشاور میں منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک تھے۔تقریب میں خیبر پختونخوا ڈیجیٹل سٹریجٹی کا بھی اجراء کیا گیا جس کا مقصد نوجوانوں کو آئی ٹی کے شعبے میں مہارت دلانے اور بین الاقوامی مارکیٹ میں ان کی رسائی کو آسان بنانے کے لئے روڈ میپ فراہم کرنا ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے ڈیجیٹل یوتھ سمٹ 2017کے انعقاد کو ممکن بنانے پر خیبر پختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے حکام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایسی مثبت سرگرمیوں کے انعقاد سے صوبے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ کے لئے نئی راہیں کھلیں گی۔انہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت کی پالیسیوں اور موثر قوانین سازی کی وجہ سے غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے اور صوبائی حکومت کی پرکشش مراعات کی بدولت صوبے میں بیرونی سرمایہ کاری کے لئے ایک ساز گار ماحول پیدا ہوا ہے جس کے نتیجے میں غیر ملکی سرمایہ کار صوبے میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری میں دلچسپی لینے لگے ہیں۔تقریب کے شرکاء سے اپنے خطاب میں سینئر صوبائی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شہرام تراکئی نے گزشتہ چار سالوں سے ڈیجیٹل یوتھ سمٹ کے مسلسل انعقاد کو موجودہ صوبائی حکومت اور خصوصاً انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی بہت بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سمٹ کے انعقاد سے صوبے کے نوجوانوں کو اپنی صلاحتیں اجاگر کرنے اور انہیں منافع بخش کاروبار کی شکل دینے میں بہت زیادہ مدد ملی ہے۔صوبائی وزیر نے انکشاف کیا کہ رشکئی کے مقام پر ٹیکنالوجی سٹی کے قیام کے لئے چین کی ایک آئی ٹی کمپنی کے ساتھ مفاہمت کی یاداشت پر دستخط ہو گئے ہیں جس کے قیام سے خیبر پختونخوا حقیقی معنوں میں ایک ڈیجیٹل صوبہ بن جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ نوجوان ہماری مجموعی آبادی کا 60فیصد سے زیادہ ہیں اس لئے پاکستان تحریک انصاف کی موجودہ حکومت نوجوانوں کو خود اختیار بنانے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے۔انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے زیر اہتمام نوجوانوں کو آئی ٹی کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے متعدد منصوبے شروع کئے گئے ہیں جن کے نتیجے میں اب تک آئی ٹی کے شعبے کے 21ہزار سے زائد فری لانسرز پیدا کئے گئے ہیں۔صوبائی وزیر نے ڈیجیٹل یوتھ سمٹ کے انعقاد میں تعاون کرنے پر تمام ملکی و غیر ملکی پارٹنر اداروں کا شکریہ ادا کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی محمد داور خان اور مینجنگ ڈائریکٹر آئی ٹی بورڈ شہباز خان نے اس سمٹ کے اغراض و مقاصد اور متوقع نتائج پر تفصیلی روشنی ڈالی۔تقریب سے ورلڈ بنک،یو این ڈی پی،جاز کمپنی اور دیگر پارٹنر اداروں کے نمائندوں نے بھی خطاب کرتے ہوئے اس سمٹ کے انعقاد پر صوبائی حکومت کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کے ان اقدامات سے صوبے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے کو برق رفتار ترقی ملے گی اور صوبے کی معیشت ڈیجیٹل اکانومی میں بدل جائے گی۔